ننگر ہار: ’سب سے بڑے غیر جوہری بم‘ سے 36 ہلاک

فائل فوٹو

افغان وزارت دفاع نے کہا ہے کہ صوبہ ننگر ہار میں امریکہ کی طرف سے سب سے بڑا غیر جوہری بم گرانے سے شدت پسند تنظیم ’داعش‘ کے 36 مشتبہ جنگجو مارے گئے ہیں۔

جمعرات کو افغانستان کے صوبہ ننگر ہار میں سرنگوں پر مشتمل داعش کے ٹھکانے کو ’’مدر آف آل بامبز‘ نامی سب سے بڑے غیر جوہری بم سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے کہا کہ اس بم حملے میں کسی شہری کو نقصان نہیں پہنچا۔

’’کوئی شہری زخمی نہیں ہوا، صرف داعش کا وہ اڈہ تباہ ہوا جہاں سے ملک کے دوسرے حصوں میں حملے کیے جاتے تھے۔‘‘

تاہم اُن کے اس دعویٰ کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ بم گرنے سے کسی شہری کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ ’میسیو آرڈیننس ایئر بلاسٹ (ایم او اے بی) بم، کو اس سے قبل امریکہ نے کسی فوجی کارروائی میں استعمال نہیں کیا تھا۔

افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لگتا ہے کہ اُن کے ملک کو خطرناک ہتھیاروں کی تجربہ گاہ بنایا جا رہا ہے۔

افغانستان کے صوبہ ننگرہار میں شدت پسند تنظیم ’داعش‘ نے اپنی پناہ گاہیں قائم کر رکھی ہیں، تاہم اس علاقے میں افغان فورسز امریکی فضائیہ کی مدد سے کارروائی کرتی رہی ہیں۔

رواں ہفتے ایسی ہی کارروائیوں میں داعش کے تین کمانڈروں سمیت تقریباً 50 جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا گیا تھا، جن میں سے 12 غیر ملکی جنگجو بتائے جاتے ہیں۔