اس دورے میں جنوبی کوریا میں تعینات اٹھائیس ہزار امریکی فوجیوں اور دفاعی شعبے میں دوطرفہ تعاون پر بات ہو گی۔
امریکہ کے وزیرِ دفاع چک ہیگل نے کہا ہے کہ شمالی کوریا اس بات پر نظر رکھے ہوئے ہیں کہ دنیا شام اور اس کے کیمیائی ہتھیاروں سے کس انداز میں نمٹے گی۔
اُنھوں نے یہ بیان شمالی و جنوبی کوریا کی سرحد کے دورے کے موقع پر دیا۔
چک ہیگل نے پیر کو اپنے چار روزہ دورہِ جنوبی کوریا کا آغاز کیا اور شمالی کوریا کی سرحد پر واقع ’ڈی ملٹرائزڈ زون‘ یا (ڈی ایم زیڈ) نام سے جانا جاتے علاقے کا دورہ بھی کیا۔
اُنھوں نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ سرحد پر بھاری ہتھیاروں کی موجودگی میں ’’یہاں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں۔‘‘
اس سرحدی گاؤں کے دورے کے موقع پر جنوبی کوریا کے وزیر دفاع بھی چک ہیگل کے ہمراہ تھے، جب کہ سرحد کی دوسری جانب شمالی کوریا کے چوکنا سرحدی محافظ بھی موجود تھے۔
سرحدی علاقے کے دورے کے بعد چک ہیگل سیول پہنچے جہاں وہ صدر پارک گیون ہوئی کی سرکاری رہائش گاہ پر اُن سے ملاقات کریں گے۔
اس دورے میں جنوبی کوریا میں تعینات اٹھائیس ہزار امریکی فوجیوں اور دفاعی شعبے میں دوطرفہ تعاون پر بات ہو گی۔
چک ہیگل جنوبی کوریا اور امریکہ کے درمیان دفاعی تعاون کے 60 سال مکمل ہونے کے سلسلے میں ایک تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔
اُنھوں نے یہ بیان شمالی و جنوبی کوریا کی سرحد کے دورے کے موقع پر دیا۔
چک ہیگل نے پیر کو اپنے چار روزہ دورہِ جنوبی کوریا کا آغاز کیا اور شمالی کوریا کی سرحد پر واقع ’ڈی ملٹرائزڈ زون‘ یا (ڈی ایم زیڈ) نام سے جانا جاتے علاقے کا دورہ بھی کیا۔
اُنھوں نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ سرحد پر بھاری ہتھیاروں کی موجودگی میں ’’یہاں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں۔‘‘
اس سرحدی گاؤں کے دورے کے موقع پر جنوبی کوریا کے وزیر دفاع بھی چک ہیگل کے ہمراہ تھے، جب کہ سرحد کی دوسری جانب شمالی کوریا کے چوکنا سرحدی محافظ بھی موجود تھے۔
سرحدی علاقے کے دورے کے بعد چک ہیگل سیول پہنچے جہاں وہ صدر پارک گیون ہوئی کی سرکاری رہائش گاہ پر اُن سے ملاقات کریں گے۔
اس دورے میں جنوبی کوریا میں تعینات اٹھائیس ہزار امریکی فوجیوں اور دفاعی شعبے میں دوطرفہ تعاون پر بات ہو گی۔
چک ہیگل جنوبی کوریا اور امریکہ کے درمیان دفاعی تعاون کے 60 سال مکمل ہونے کے سلسلے میں ایک تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔