امریکی ایوانِ نمائندگان کے ایک کلیدی رکن ایڈم اسمتھ نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے زیر انتظام کشمیر سے کرفیو اور دیگر پابندیاں اٹھا لے، تاکہ دنیا اس بات کا جائزہ لے سکے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے کانگریس مین ایڈم اسمتھ ہاؤس آرمز سروسز کیمٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ جموں اور کشمیر کے متنازعہ علاقے میں مساوی بنیادوں پر بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے عزم پر قائم ہیں۔
I am committed to the protection of basic human rights and equal rights in the disputed territories of Jammu and Kashmir in India – read more in my statement. pic.twitter.com/3FnxfgSZwl
— Rep. Adam Smith (@RepAdamSmith) August 21, 2019
انہوں نے منگل کے روز امریکہ میں تعینات بھارتی سفیر کو طلب کر کے ان پر واضح کیا کہ وہ بھارتی حکومت کی طرف سے جموں اور کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے سے متعلق صورت حال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں مواصلاتی اور انٹرنیٹ رابطوں کو بند کرنے، بھارتی فوج کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں اور کرفیو سے متعلق تشویش حق بجانب ہے۔
انہوں نے بھارتی سفیر کو بتایا کہ ان کے حلقے کے کچھ شہری جموں اور کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے ان سے ملاقات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ جموں اور کشمیر میں اپنے رشتہ داروں سے رابطہ نہ ہونے کے باعث ان کی سلامتی کے حوالے سے سخت پریشان ہیں۔
ایڈم اسمتھ نے کہا کہ بھارتی حکومت کو ہر صورت کشمیریوں کے خوف کو دور کرنا چاہئیے اور بیرونی دنیا کے لیے شفافیت کو بڑھانا چاہیے، تاکہ وہ کشمیر میں موجود صورت حال کا صحیح طور پر جائزہ لے سکے۔
تاہم بھارتی حکومت کا مؤقف ہے کہ کشمیر کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اور دیگر ممالک کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہئیے۔