امریکی اراکین کانگریس کا دورہ پاکستان

امریکی وفد کی دفتر خارجہ میں سیکرٹری جیلانی سے ملاقات

پاکستانی سیکرٹری خارجہ نے افغانستان میں امن، مفاہمت اور استحکام کے بارے میں پیش رفت سے بھی امریکی اراکین کانگریس کو آگاہ کیا۔
امریکہ کے اراکین کانگریس کے ایک وفد نے سینیٹر جو ڈونلی کی قیادت میں بدھ کو پاکستانی وزارت خارجہ کے سیکرٹری جلیل عباس جیلانی سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے دوطرفہ اُمور پر بات چیت کی گئی۔

دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اس ملاقات میں پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات، پاکستان میں آئندہ انتخابات اور علاقائی اُمور خاص طور پر افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بیان کے مطابق جلیل عباس جیلانی نے پاک امریکہ تعلقات کی روایتی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے روابطہ کی کئی جہتیں ہیں۔

اُنھوں نے پاکستان میں جمہوریت کے فروغ کے لیے امریکی کانگریس کی حمایت کو بھی سراہا۔

پاکستانی سیکرٹری خارجہ نے افغانستان میں امن، مفاہمت اور استحکام کے بارے میں پیش رفت سے بھی امریکی اراکین کانگریس کو آگاہ کیا۔

دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق امریکی وفد نے موجودہ بین الاقوامی حالات کے تناظر میں پاک امریکہ تعلقات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستان میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کے فروغ کے لیے امریکی حمایت کے عزم کو دہرایا۔

امریکی اراکین کانگریس اور جلیل عباس جیلانی کے درمیان اس ملاقات میں علاقائی امن اور خوشحالی کے لیے پاکستان کے کردار پر بھی غور کیا گیا۔

گزشتہ ماہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی میزبانی میں برسلز میں پاکستان افغانستان اور امریکہ کا سہ فریقی اجلاس ہوا جس میں افغانستان کے صدر حامد کرزئی اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اپنے اپنے ممالک کے وفود کی سربراہی کی تھی۔

اس سہ فریقی اجلاس میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں تناؤ کے خاتمے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا تھا کہ اس اجلاس کا مقصد اسلام آباد اور کابل کے درمیان سرحدی تنازعات پر جاری کشیدگی اور افغانستان میں جاری مفاہمتی کوششوں کے بارے میں پائی جانے والی بدگمانیوں کو کم کرنا تھا۔