موسمیاتی ادارے کے مطابق، درجہٴحرارت منفی 25 سے 30 ڈگری فیرئن ہائٹ، یعنی منفی 14 سے 19 ڈگری سیلشئیس تک پہنچ چکا ہے؛ جو وسطی مغرب سے جنوب مشرقی خطے کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے
واشنگٹن —
آرکٹک کی یخ بستہ ہواؤں نے عشروں کا ریکارڈ توڑتے ہوئے، منگل کے روز امریکہ کے مشرقی خطے میں سفر اور معمولاتِ زندگی کو بری طرح متاثر کیا۔ نتیجتاً، ہزاروں پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں، توانائی کے وسائل کی قیمتوں میں اضافہ آیا ہے اور خصوصاً بے گھر افراد کو بیان سےباہر مشکلات درپیش رہی ہیں۔
قومی موسمیاتی ادارے کےمطابق، نیو یارک کے سینٹرل پارک کا درجہٴحرارت گِر کر، منفی چار ڈگری فیرئن ہائٹ، یعنی منفی 16 درجے سیلشئیس پر آگیا ہے۔ ایسے میں 32 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے فضاٴ کو سرد سے سرد ترین بنا دیا ہے۔
منگل کے دِن کی پیش گوئی کے بعد، حکام نے امریکہ کے نصف خطے کے لیے سرد ہواؤں، برفانی صورت حال، اور سڑکوں اور ریل کے سفر کے بارے میں متعدد انتباہ جاری کیے ہیں۔
موسمیاتی ادارے کے مطابق، درجہٴحرارت منفی 25 سے 30 ڈگری فیرئن ہائٹ، یعنی منفی 14 سے 19 ڈگری سیلشئیس تک پہنچ چکا ہے؛ جو وسطی مغرب سے جنوب مشرقی خطے کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے۔
نیو یارک اور واشنگٹن ڈی سی کے وہ بے سہارا افراد جنھیں ناقابل برداشت سردی کا سامنا تھا، اُنھیں ’ہوم لیس شیلٹرز‘ اور دیگر پبلک عمارتوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔
رائٹرز کی ایک رپورٹ میں واشنگٹن میموریل لائبریری میں آنے والے ایک 48 سالہ بے گھر شخص، مائیک اسمتھ کا بیان دیا گیا ہے۔ وہ بتاتےہیں کہ، ’ٹھنڈ کے باعث میرے ہاتھ جَم چکے تھے۔ میں اپنے ہاتھوں کو سیکنے کی تلاش میں یہاں آیا تھا‘۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ بے گھر شخص مارٹن لوتھر کنگ جونئیر میموریل لائبریری کے ایک کونے میں بیٹھا ہوا تھا۔
اختتام ہفتہ سے شمالی امریکہ میں سرد ہواؤں کے چلنے کے بعد سے ملک میں اب تک چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ درجہٴحرارت میں آنے والی کمی کو دو عشروں کے دوران ریکارڈ کے حامل بتایا گیا ہے۔
امریکہ کے کئی اہم شہروں میں درجہٴحرارت میں ریکارڈ کمی آئی ہے، جِن میں شکاگو منفی چار ڈگری فیرئن ہائٹ، یعنی منفی 20 ڈگری سیلشئیس؛ ڈیٹرائٹ، پانچ فیرئن ہائٹ، یعنی 21سینٹی گریڈ؛ پِٹس برگ، منفی ایک فیرئن ہائٹ، منفی 17 سینٹی گریڈ؛ اور بوسٹن، منفی 15 فیرئن ہائٹ، یعنی منفی 9 سیلشئیس۔
اِس سے قبل کی رپورٹوں کے مطابق، امریکہ میں شدید سردی کی لہر جاری ہے جس سے ملک کے وسط مغربی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے، جب کہ منگل کو سرد ترین موسم کا دائرہ ملک کے مشرقی اور جنوبی حصوں تک پھیل جانے کی توقع ہے۔
درجہ حرارت خطرناک حد تک گرنے کی توقع ہے اور کہا جا رہا ہے کہ 20 برسوں کے دوران ملک میں یہ سب سے شدید سرد موسم ہے۔
حتیٰ کہ متعدل موسم کے حوالے سے پہچانی جانے والی ریاستوں فلوریڈا ور جنوبی ٹیکساس میں بھی معمول کی نسبت درجہ حرارت 20 فیصد تک کم رہنے کی توقع ہے۔
انتظامیہ نے منگل کو بہت سے شہروں میں اسکول بند کر دیئے ہیں جب کہ حکام نے لوگوں کو زیادہ محتاط رہنے کو کہا ہے۔
ڈاکٹروں نے براہ راست برف کی زد میں آنے سے بچنے سے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹھنڈ اس قدر شدید ہے کہ بغیر احتیاط کے برف کا سامنا کرنے سے کوئی بھی شخص چند منٹوں ہی میں متاثر ہو سکتا ہے۔
شدید سردی کے باعث پیر کو ملک کے وسط مغربی علاقوں میں معمولات زندگی معطل ہو کر رہے گئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے کے اواخر میں درجہ حرارت میں نسبتاً بہتری متوقع ہے۔
شدید سردی سے کینیڈا کے بعض حصے بھی متاثر ہوئے ہیں۔
قومی موسمیاتی ادارے کےمطابق، نیو یارک کے سینٹرل پارک کا درجہٴحرارت گِر کر، منفی چار ڈگری فیرئن ہائٹ، یعنی منفی 16 درجے سیلشئیس پر آگیا ہے۔ ایسے میں 32 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے فضاٴ کو سرد سے سرد ترین بنا دیا ہے۔
منگل کے دِن کی پیش گوئی کے بعد، حکام نے امریکہ کے نصف خطے کے لیے سرد ہواؤں، برفانی صورت حال، اور سڑکوں اور ریل کے سفر کے بارے میں متعدد انتباہ جاری کیے ہیں۔
موسمیاتی ادارے کے مطابق، درجہٴحرارت منفی 25 سے 30 ڈگری فیرئن ہائٹ، یعنی منفی 14 سے 19 ڈگری سیلشئیس تک پہنچ چکا ہے؛ جو وسطی مغرب سے جنوب مشرقی خطے کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے۔
نیو یارک اور واشنگٹن ڈی سی کے وہ بے سہارا افراد جنھیں ناقابل برداشت سردی کا سامنا تھا، اُنھیں ’ہوم لیس شیلٹرز‘ اور دیگر پبلک عمارتوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔
رائٹرز کی ایک رپورٹ میں واشنگٹن میموریل لائبریری میں آنے والے ایک 48 سالہ بے گھر شخص، مائیک اسمتھ کا بیان دیا گیا ہے۔ وہ بتاتےہیں کہ، ’ٹھنڈ کے باعث میرے ہاتھ جَم چکے تھے۔ میں اپنے ہاتھوں کو سیکنے کی تلاش میں یہاں آیا تھا‘۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ بے گھر شخص مارٹن لوتھر کنگ جونئیر میموریل لائبریری کے ایک کونے میں بیٹھا ہوا تھا۔
اختتام ہفتہ سے شمالی امریکہ میں سرد ہواؤں کے چلنے کے بعد سے ملک میں اب تک چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ درجہٴحرارت میں آنے والی کمی کو دو عشروں کے دوران ریکارڈ کے حامل بتایا گیا ہے۔
امریکہ کے کئی اہم شہروں میں درجہٴحرارت میں ریکارڈ کمی آئی ہے، جِن میں شکاگو منفی چار ڈگری فیرئن ہائٹ، یعنی منفی 20 ڈگری سیلشئیس؛ ڈیٹرائٹ، پانچ فیرئن ہائٹ، یعنی 21سینٹی گریڈ؛ پِٹس برگ، منفی ایک فیرئن ہائٹ، منفی 17 سینٹی گریڈ؛ اور بوسٹن، منفی 15 فیرئن ہائٹ، یعنی منفی 9 سیلشئیس۔
اِس سے قبل کی رپورٹوں کے مطابق، امریکہ میں شدید سردی کی لہر جاری ہے جس سے ملک کے وسط مغربی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے، جب کہ منگل کو سرد ترین موسم کا دائرہ ملک کے مشرقی اور جنوبی حصوں تک پھیل جانے کی توقع ہے۔
درجہ حرارت خطرناک حد تک گرنے کی توقع ہے اور کہا جا رہا ہے کہ 20 برسوں کے دوران ملک میں یہ سب سے شدید سرد موسم ہے۔
حتیٰ کہ متعدل موسم کے حوالے سے پہچانی جانے والی ریاستوں فلوریڈا ور جنوبی ٹیکساس میں بھی معمول کی نسبت درجہ حرارت 20 فیصد تک کم رہنے کی توقع ہے۔
انتظامیہ نے منگل کو بہت سے شہروں میں اسکول بند کر دیئے ہیں جب کہ حکام نے لوگوں کو زیادہ محتاط رہنے کو کہا ہے۔
ڈاکٹروں نے براہ راست برف کی زد میں آنے سے بچنے سے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹھنڈ اس قدر شدید ہے کہ بغیر احتیاط کے برف کا سامنا کرنے سے کوئی بھی شخص چند منٹوں ہی میں متاثر ہو سکتا ہے۔
شدید سردی کے باعث پیر کو ملک کے وسط مغربی علاقوں میں معمولات زندگی معطل ہو کر رہے گئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے کے اواخر میں درجہ حرارت میں نسبتاً بہتری متوقع ہے۔
شدید سردی سے کینیڈا کے بعض حصے بھی متاثر ہوئے ہیں۔