جنوبی بحیرہ چین میں امریکی جنگی جہازوں کا گشت، چین کا احتجاج

امریکی بحریہ کا ایک جہاز جنوبی بحرہ چین سے گذر رہا ہے۔ فائل فوٹو

چین کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ یو ایس ایس جون ایس مک کین نے چینی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ہے، اور اگلے محاذ کے عملے کی حفاظت کو خطرے میں ڈالا ہے۔

چین نے جمعے کے روز ایک امریکی بحری جنگی جہاز کے جنوبی بحیرہ چین میں قائم اپنے ایک مصنوعی جزیرے کے قریب سے گذرنے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سخت مایوسی ظاہر کی ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ یو ایس ایس جون ایس مک کین نے چینی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ہے ، چین کے اقتدار اعلی کو نقصان پہنچایا ہے اور اگلے محاذ کے عملے کی حفاظت کو خطرے میں ڈالا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ چین کی بحریہ نے امریکی جنگی طیارے کو شناخت کیا، انتباہ کیا اور اسے وہاں سے نکال دیا۔

امریکی بحریہ کے ایک عہدے دار نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ امریکی بحری جہاز نے بین الاقوامی پانیوں میں نقل و حمل کی آزادی کے سلسلے میں یہ اقدام کیا ۔

جنوری میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عہدے سنبھالنے کے بعد سے امریکہ نے بین الاقوامی پانیوں میں نقل و حمل کی آزادی کے سلسلے میں یہ تیسری پیش قدمی کی ہے ۔ چین ، جو جنوبی چین کے فی الواقع پورے سمندر پر ملکیت کا دعوے دار ہےایسی کارروائیوں پر باقاعدگی سے احتجاج کرتا ہے۔