چین نے کہاہے کہ حکومت مخالف نابینا سرگرم کارکن چن گوانگ چنگ بیرون ملک تعلیم کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔
یہ تازہ بیان گوانگ کی جانب سے گھر کی نظر بندی سے فرار ہوکر امریکی سفارت خانے میں پناہ لینے اور وہاں سے واپس جانے پر دونوں ممالک کے درمیان کھڑے ہونے والے سفارتی تنازع کے حل میں پیش رفت کی سمت اشارہ کرتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے جمعے کو بیجنگ میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں چن کے معاملے میں بہتری دکھائی دے رہی ہے اور چین کی حکومت کا تازہ ترین بیان حوصلہ افزا ہے۔وزیر خارجہ کلنٹن دونوں ممالک کے درمیان معمول کی سالانہ اعلی ٰ سطحی کانفرنس کے سلسلے میں بیجنگ میں تھیں ، مگر چن گوانگ چنگ کا ڈرامائی واقعہ تمام امور پر چھایا رہا۔
چن کا ایک حامی گاؤ یوشن ، جنہوں نے بیجنگ میں روپوش ہونے میں مدد فراہم کی تھی، کہناہے کہ چن کو نیویارک کی ایک یونیورسٹی سے ایک خط ملا ہے جس میں انہیں وہاں تعلیم کے لیے فیلو شپ کی پیش کش کی گئی ہے۔
یوشن کا کہناہے کہ چن کو توقع ہے کہ وہ کچھ عرصے کے لیے امریکہ جاسکیں گے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لیو وی من نے اس پہلے یہ کہاتھا کہ چن کسی بھی دوسرے چینی شہری کی طرح پڑھائی کے لیے ملک سے باہر جانے کی درخواست دے سکتے ہیں۔ یہ اعلان چن کی جانب سے متعدد اپیلوں کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہاتھا کہ وہ ملک میں اپنے تحفظ پر فکر مند ہیں اور کچھ عرصے کے لیے امریکہ جانا چاہتے ہیں۔
چن نے جمعرات کو امریکی کانگریس میں بذریعہ ٹیلی فون لائیو سماعت کے دوران امریکی قانون سازوں سے کہا انہیں توقع ہے کہ ان کی ہلری کلنٹن سے ملاقات ہوجائے گی۔
اس سے قبل چین ، امریکی اور چینی حکام کے درمیان طے پانے والے ایک سمجھوتے پر متفق ہوگئے تھے جس میں انہیں ملک میں ایک محفوظ مقام پر رہنے اورقانون کی تعلیم حاصل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ لیکن امریکی سفارت خانے سے نکلنے کے چند ہی گھنٹوں کے بعد انہوں نے یہ کہتے ہوئے اپنا ارادہ بدل لیا کہ انہیں اور ان کے خاندان کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔