امریکہ: داعش سے تعلق کے شبہ میں چھ افراد گرفتار

فائل

فردِ جرم کے مطابق ملزمان پر ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کو مدد فراہم کرنے کا منصوبہ بنانے اور اس پر عمل درآمد کی کوششیں کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

امریکہ میں حکام نے شدت پسند تنظیم 'داعش' میں شمولیت کی غرض سے شام جانے کی کوشش کرنے کے شبہ میں چھ نوجوانوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

امریکی ریاست منی سوٹا کے حکام نے پیر کو تمام چھ ملزمان کے خلاف فردِ جرم عدالت میں پیش کردی ہے جنہیں اتوار کو ریاست کے شہروں منیا پلس اور سان ڈیاگو سے حراست میں لیا گیا تھا۔

عدالت میں پیش کی جانے والی فردِ جرم کے مطابق ملزمان پر ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کو مدد فراہم کرنے کا منصوبہ بنانے اور اس پر عمل درآمد کی کوششیں کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق گرفتار افراد کی شناخت محمد فرح، عدنان فرح، عبدالرحمن داؤد، غلید عمر، حناد موسیٰ اور ذکریا عبدالرحمن کے ناموں سے ہوئی ہے۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق ملزمان منی سوٹا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص عبدالنور سے رابطے میں تھے جو مغربی ملکوں سے داعش کے لیے جنگجو بھرتی کرنے پر مامور تھا۔

منی سوٹا کے نائب اٹارنی جنرل نے پیر کو صحافیوں کو بتایا ہے کہ تمام چھ ملزمان پر الزام ہے کہ وہ داعش کی کارروائیوں میں شرکت اور اسے مدد فراہم کرنے کے لیے شام جانے کی تیاری کر رہے تھے۔

استغاثہ کی جانب سے تیار کی جانے والی فردِ جرم کےمطابق ملزمان کی کوشش تھی کہ وہ سان ڈیاگو اور نیو یارک شہر کے ہوائی اڈوں سے شام کے پڑوسی ملکوں کے لیے روانہ ہوں جہاں سے انہیں زمینی راستوں کے ذریعے شام میں داخل ہونا تھا۔

مقدمے سے منسلک سرکاری وکیل اینڈریو ایم لوگر نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ اپنے رابطہ کاروں اور سازش میں شریک افراد کی گرفتاری کے باوجود ملزمان منی سوٹا سے شام جانے کے لیے نت نئے منصوبے بنا رہے تھے۔

امریکہ کے محکمۂ انصاف کے مطابق اب تک داعش کو مدد فراہم کرنے کی کوششیں کرنے والے منی سوٹا کے رہائشی نو افراد پر فردِ جرم عائد کی جاچکی ہے جو تمام کے تمام ایک دوسرے کے واقفِ کار اور دوست ہیں۔