امریکہ: منشیات سے متعلق جرائم کی سزائیں کم کرنے کی تجویز

امریکہ میں قیدیوں کی تعداد دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے جہاں صرف وفاقی جیلوں میں دو لاکھ 15 ہزار سے زائد افراد بند ہیں۔
امریکی اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے منشیات سے متعلق بعض جرائم کی سزئیں کم کرنے کے مجوزہ منصوبے کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔

اٹارنی جنرل جمعرات کو سزاؤں سے متعلق کمیشن کے روبرو پیش ہورہے ہیں جہاں وہ وفاقی عدالتوں سے منشیات کی اسمگلنگ جیسے الزامات کا سامنا کرنے والے مجرموں کو کم دورانیے کی سزائے قید دینے کے اس منصوبے کی حمایت کریں گے۔

منصوبے کا مقصد آئندہ پانچ برسوں میں امریکی جیلوں میں موجود قیدیوں کی تعداد میں ساڑھے چھ ہزار افراد کی کمی کرنا ہے تاکہ اس مد میں ہونے والے اخراجات بچائے جاسکیں۔

خیال رہے کہ امریکہ میں قیدیوں کی تعداد دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے جہاں صرف وفاقی جیلوں میں دو لاکھ 15 ہزار سے زائد افراد بند ہیں۔

محکمۂ قانون کی جانب سے بدھ کو جاری کی جانےو الی ایک دستاویز کے مطابق اٹارنی جنرل کمیشن کے روبرو جیلوں میں قیدیوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کو "معیشت پر بوجھ" قرار دیں گے اور اس کے "انسانی اور اخلاقی نقصانات" بیان کریں گے۔

کانگریس کے کئی روایت پسند ارکان بھی منشیات سے متعلق بعض جرائم پر دی جانے والی قید کی سزاؤں کی مدت میں کمی کے اس مجوزہ منصوبے کی حامی ہیں جس کے نتیجے میں وفاقی حکومت کے اخراجات میں کمی لائی جاسکے گی۔

امکان ہے کہ کمیشن مجوہ منصوبے کو آئندہ ماہ تک حتمی شکل دیدے گا۔