القاعدہ سے وابستگی، دو افراد پر پابندی عائد

اقوام متحدہ نے پہلے ہی العلی اور الشارخ کو القاعدہ کے خلاف تعزیرات والی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے، اور اُن پر بین الاقوامی تعزیرات اور سفر پر پابندی لگی ہوئی ہے

القاعدہ اور النصرہ محاذ سے مبینہ رابطوں کے الزام پر امریکہ نے دو اسلامی انتہا پسندوں پر تعزیرات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی محکمہٴخزانہ نے جمعے کے روز کہا کہ سعودی شہری عبدالمحسن عبداللہ ابراہیم الشارخ ’النصرہ محاذ‘ کی حکمت عملی بنانے والے چوٹی کے فرد ہیں، اور شام میں القاعدہ کو سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ وہ سعودی عرب کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں سے ایک ہیں۔ اِس سے قبل، الشارخ ایران میںٕ قائم القاعدہ نیٹ ورک میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور القاعدہ کی طرف سے پاکستان میں مالی معاونت کے سرکردہ کردار ادا کرتے رہے ہیں۔

محکمہٴخزانہ نے کہا ہے کہ کویتی، حامد حماد حامد العلی نے ’النصرہ محاذ‘ کے لیے اسلحہ اور رسد کی خریداری کے لیے لاکھوں ڈالر چندہ جمع کیا ہے؛ اور ساتھ ہی القاعدہ کے لیے رقوم جمع کی ہیں، اور اپنے آپ کو’ القاعدہ کا کمانڈو‘ قرار دیتے ہیں۔


اعلان میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکہ میں اِن دونوں افراد کا کوئی اثاثہ موجود ہے تو اُسے منجمد کر دیا جائے گا؛ اور امریکی شہریوں کو اُن کے ساتھ کسی قسم کےا کاروباری لین دین کی ممانعت عائد کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ نے پہلے ہی العلی اور الشارخ کو القاعدہ کے خلاف تعزیرات والی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے، اور اُن پر بین الاقوامی تعزیرات اور سفر پر پابندی لگی ہوئی ہے۔