افغان سلامتی معاہدہ پہ دستخط اگلے ہفتے متوقع

فائل

معاہدے میں امریکی فوجیوں کو اس سال کے بعد افغانستان میں رہنے کی اجازت دی گئی ہے، جو نیٹو کی قیادت میں تربیت اور مشاورت کا مشن سرانجام دیں گے

اوباما انتظامیہ نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ نئے افغان صدر اشرف غنی باہمی سلامتی کے معاہدے پر آئندہ ہفتے کے اوائل میں دستخط کر سکتے ہیں۔

یہ بات امریکی محکمہٴخارجہ کے ایک اعلیٰ اہل کار نے بدھ کے روز نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔

اُنھوں نے کہا کہ پیر کے روز عہدہ سنبھالنے کے بعد، مسٹر غنی یا اُن کا کوئی نامزد کردہ نمائندہ ’کچھ ہی دِنوں کے اندر‘ سمجھوتے پر دستخط کریں گے۔

معاہدے میں امریکی فوجیوں کو اس سال کے بعد افغانستان میں رہنے کی اجازت دی گئی ہے، جو نیٹو کی قیادت میں تربیت اور مشاورت کا مشن سرانجام دیں گے۔

سبک دوش ہونے والے صدر، حامد کرزئی نے گذشتہ سال امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے ساتھ اس معاہدے پر بات چیت کی تھی، لیکن دستخط کرنے سے انکار کیا تھا۔ مسٹر غنی اور اُن کی اتحادی حکومت کے پارٹنر، عبداللہ عبداللہ، دونوں نے اس معاہدے پر دستخط کرنے کا عہد کر رکھا ہے۔

اُنھوں نے نیٹو کے ساتھ افواج کی قانونی حیثیت سے متعلق معاہدے پر دستخط کرنے کا بھی عہد کر رکھا ہے، جس کے تحت باقی ماندہ بین الاقوامی افواج کی تعیناتی کے ضابطے وضع کیے گئے ہیں۔