صدر ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے آج منگل کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں سالانہ اجلاس کے موقع پر سائیڈ لائنز میں ملاقات کی اور کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے پر جلد دستخط کر دیے جائیں گے۔
صدر ٹرمپ کی یہ ملاقات ہیوسٹن میں دونوں رہنماؤں کی خصوصی ریلی میں شرکت کے بعد پہلی ملاقات ہے۔
ملاقات سے پہلے بھارتی وزیر اعظم کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ جب وزیر اعظم مودی اور وزیر اعظم عمران ایک دوسرے کو بہتر طور پر جاننے لگیں گے تو اُن میں بھی دوستی ہو جائے گی۔
اس موقع پر نریندر مودی نے ہیوسٹن ریلی میں شرکت کی ایک تصویر یادگار کے طور پر صدر ٹرمپ کو پیش کی۔
Memories from Houston, where history was made! PM @narendramodi presented a framed photograph from the #HowdyModi event to @POTUS @realDonaldTrump. President Trump thanked PM Modi for this gesture. pic.twitter.com/jP3QjpU4uW
— PMO India (@PMOIndia) September 24, 2019
ملاقات کے بعد نریندر مودی کے کہا کہ وہ بھارتی کمپنی پیٹرونیٹ کی امریکہ کی توانائی کی کمپنی ٹیلورین سے این ایل جی معاہدہ طے ہونے پر بہت خوش ہیں۔
اس معاہدے کے تحت امریکی کمپنی بھارت میں ڈھائی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔
امریکہ کے ساتھ مجوزہ تجارتی سمجھوتے کے ذریعے امریکہ بھارت کو اپنی منڈیوں میں ترجیحی بنیادوں پر رسائی فراہم کرے گا۔ اس سلسلے میں ترجیحات کے عمومی نظام جی ایس پی کے تحت دنیا کے 120 ممالک کو اپنی منڈیوں میں ترجیحی بنیادوں پر رسائی دے رکھی تھی۔ تاہم امریکہ نے یہ رسائی اس سال جون میں ختم کر دی تھی۔
امریکہ بھارت پر زور دیتا آیا ہے کہ وہ امریکی ساخت کی ہارلے ڈیوڈسن موٹرسائیکلز پر عائد درآمدی محصولات ختم کرے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے محصولات میں صرف 50 فیصد کمی ناقابل قبول ہے۔