اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے پاکستان میں پائیدار ترقی سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس میں پاکستان کے مختلف شہروں میں غربت کی شرح کے حوالے سے تفصیل پیش کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، بلوچستان کا ضلع قلعہ عبداللہ پاکستان کا غریب ترین ضلع قرار دیا گیا گیا ہے جہاں غربت کی شرح 96 اعشاریہ 9 فیصد بتائی گئی ہے۔
اس رپورٹ میں پاکستان میں بلوچستان سب سے غریب صوبہ قرار دیا گیا ہے، جہاں غربت کی شرح 71.2 فیصد ہے، بلوچستان کے دیہی علاقوں میں غربت کی شرح 84.6 فیصد ہے، جبکہ شہری علاقوں میں یہ شرح 37.7 فیصد ہے۔
پاکستان کے صوبہٴ سندھ میں غربت کی مجموعی شرح 43.1 فیصد ہے۔ دیہی علاقوں میں 75.5 فیصد اور شہری علاقوں میں 10.6 فیصد غربت ہے۔
صوبہٴ خیبرپختوانخواہ میں غربت کی مجموعی شرح 49.2 فصد ہے، دیہی علاقوں میں 57.8 فیصد جبکہ شہری علاقوں میں یہ شرح 10.2 فیصد ہے۔
پاکستان کا صوبہٴ پنجاب ملک میں غربت کے لحاظ سے سب سے کم یعنی 31.4 فیصد ہے۔ پنجاب کے دیہی علاقوں میں 43.7 فیصد جبکہ شہری علاقوں میں 6.3 فیصد غربت ہے۔
پاکستان کے قبائلی علاقے جنہیں فاٹا کہا جاتا ہے وہاں 73.7 فیصد لوگ غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، جبکہ آزاد کشمیر میں غربت کی شرح 24.9 فیصد ہے، گلگت بلتستان میں 43.2 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں مختلف اہم شہروں کے اعداد و شمار بھی جاری کیے گئے ہیں جن کے مطابق پنجاب میں مظفر گڑھ صوبے کا غریب ترین ضلع قرار دیا گیا جہاں غربت کی شرح 64 اعشاریہ 8 فیصد ہے۔ سندھ میں ضلع تھرپارکر غریب ترین ضلع ہے، تھرپارکر میں غربت کی شرح 87 فیصد ہے،کوہستان صوبہ خیبرپختوانخواہ کا غریب ترین ضلع ہے جہاں یہ شرح 95 اعشاریہ 8 فیصد ہے۔
چاروں صوبوں کے امیر ترین اضلاع میں لاہور، کراچی، ہری پور اور کوئٹہ شامل ہیں۔
اس رپورٹ کے حوالے سے ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ غربت پر قابو نہ پایا گیا تو دہشت گردی بڑھنے کا خدشہ ہے۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس کے ڈاکٹر طلعت اسلم کا کہنا ہے کہ دہشت گردی اور غربت کا آپس میں بڑا لنک ہے، کیونکہ لوگوں کے پاس روزگار نہیں ہوگا۔ کچھ کرنے کو نہیں ہوگا تو وہ دہشت گردوں کی طرف مائل ہوتے ہیں، کیونکہ دہشت گرد ان کو پیسہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امدادی اداروں کو بھی چاہئے کہ وہ اپنا پیسہ ایسے علاقوں اور لوگوں پر لگائیں جو غربت کی وجہ سےبہت محروم ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملک کے مختلف دیہی اور شہری علاقوں کے درمیان طبقاتی فرق بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے سماجی رویوں میں بھی تبدیلی آتی ہے۔ یہ رپورٹ تعلیم، صحت، پانی اور بجلی سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔