اقوامِ متحدہ نے انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے آئندہ ہفتے ایک مشن یمن بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعہ کے روز عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ ایک تین رکنی وفد 10 روزہ 'فیکٹ فائنڈنگ مشن' پر پیر کے روز یمن پہنچے گا۔ وفد یمن کی صورتِ حال کا جائزہ لے گا جہاں ایک جانب مختلف دھڑے اقتدار کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں تو دوسری طرف مسلم شدت پسندوں کی جانب سے سرکاری سکیورٹی فورسز کے خلاف حملے معمول بن گئے ہیں۔
عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ اس کا وفداپنے دورہ یمن کے دوران سرکاری عہدیداروں، انسانی حقوق کے کارکنوں، حزبِ مخالف کے ارکان اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نشانہ بننے والے متاثرین سے ملاقاتیں کرے گا۔
وفد کے ارکان یمن کے مختلف طبی مراکز اور جیلوں کا بھی دورہ کریں گے۔ اقوامِ متحدہ کے ترجمان نے امید ظاہر کی ہے کہ مشن یمنی حکومت کے لیے اہم سفارشات مرتب کرے گا۔
واضح رہے کہ یمن کے صدر علی عبداللہ صالح دارالحکومت صنعاء میں واقع صدارتی محل پر کیے گئے ایک حالیہ راکٹ حملے میں زخمی ہونے کے بعد سعودی عرب میں زیرِ علاج ہیں۔
گزشتہ کئی ماہ سے ہزاروں یمنی شہری مظاہروں کے ذریعے صدر صالح کی اقتدار سے بے دخلی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف سرکاری افواج کےکریک ڈاؤن میں رواں برس جنوری سے اب تک 200 کے لگ بھگ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔