کشیدگی کے شکار عراق میں امدادی کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے، اقوام متحدہ نے بین الاقوامی برادری کو 50 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کی اپیل کی ہے، جہاں ایک اعلیٰ اہل کار کا کہنا ہے کہ مزید رقوم کی عدم دستیابی کے باعث انسانی بنیادوں پر فراہم کی جانے والی امداد میں ڈرامائی طور پر کمی واقع ہو جائے گی۔
لِز گرادے عراق کے لیے انسانی بنیادوں پر اقوام متحدہ کی رابطہ کار ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ مالی تعاون کی فوری ضرورت ہے، تاکہ سال کے اواخر تک 56 لاکھ عراقیوں کو خدمات فراہم کی جاتی رہیں۔
جمعرات کو برسلز میں یورپی پارلیمان سے خطاب میں، اُنھوں نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر مدد کی فراہمی کے لیے، ساجھے دار ہر ممکن امداد کر رہے ہیں۔ لیکن، اگر یہ رقوم فوری طور پر دستیاب نہیں ہوپاتیں، تو 50 فی صد سے زیادہ امدادی کام رک جائے گا۔
اگلے چھ ماہ تک پناہ، غذا اور پانی کی فراہمی کے لیے 49 کروڑ، 70 لاکھ ڈالر درکار ہیں، ایسے میں جب داعش کے شدت پسندوں اور سرکاری افواج کے درمیان جاری لڑائی کے باعث امکان یہ ہے کہ مزید عراقی بےگھر ہوجائیں گے۔