ملیریے سے اموات میں نمایاں کمی: اقوام ِ متحدہ

MALARIA

عالمی ادارہ ِ صحت کی رپورٹ کے مطابق حفاظتی تدابیر اور ادویات کے استعمال سے ملیریے میں مبتلا افراد کی زندگیاں بچانا ممکن ہو سکا جبکہ ادارے کو توقع ہے کہ مستقبل میں اس ضمن میں مزید کامیابیاں حاصل ہوں گی۔
عالمی ادارہ ِ صحت کی حالیہ رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر ملیریے کے خاتمے کی کاوشوں سے ملیرے سے ہونے والی اموات میں نمایاں کمی نوٹ کی گئی ہے۔

عالمی ادارہ ِ صحت کی رپورٹ کے مطابق حفاظتی تدابیر اور ادویات کے استعمال سے ملیریے میں مبتلا افراد کی زندگیاں بچانا ممکن ہو سکا جبکہ ادارے کو توقع ہے کہ مستقبل میں اس ضمن میں مزید کامیابیاں حاصل ہوں گی۔

عالمی سطح پر ملیریے کے خاتمے کے لیے 2000ء کے بعد سے خاطر خواہ اقدامات کیے گئے اور کینیا جیسے ان ترقی پذیر ممالک کو امداد فراہم کی گئی جہاں ملیریے کی وجہ سے ہر سال بے شمار لوگ ہلاک ہو جاتے تھے۔

عالمی ادارہ ِ صحت کی ملیریے پر حالیہ رپورٹ کے مطابق ملیرے کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کے باعث تیس لاکھ افراد کی جان بچائی گئی جس میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔

رپورٹ بتاتی ہے کہ ملیریے سے اموات میں تقریباً پچاس فیصد کمی نوٹ کی گئی ہے۔

ڈاکٹر رابرٹ نیو مین جو عالمی ادارہ ِ صحت میں ملیریے کے پروگرام کے سربراہ ہیں، کہتے ہیں کہ، ’گذشتہ 12 برسوں میں ملیریے کے تدارک کے لیے پروگراموں میں فنڈز کی مد میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے اس بیماری سے بچاؤ، ادویات، حفاظتی اقدامات، سپرے، ملیریا ٹیسٹ وغیرہ کے لیے مدد مل سکی‘۔

ملیریا ابھی بھی دنیا بھر کے 100 سے زائد ممالک میں ایک وباء کی شکل میں موجود ہے جس میں افریقی ممالک، جنوبی امریکہ اور ایشیاء کے بہت سے ممالک شامل ہیں۔

ڈاکٹر رابرٹ نیومین کو توقع ہے کہ اگلے 10 برسوں میں ملیریے سے ہونے والی اموات میں مزید کمی دیکھنے کو ملے گی۔