یمن کی اہم بندرگاہ نگرانی میں لینے کی درخواست مسترد

حدیدہ کے ایک کیمپ میں موجود بے گھر افراد (فائل فوٹو)

یمن میں تقریباً 73 لاکھ افراد کو غذائی امداد کی اشد ضرورت ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق یہ دنیا میں اس وقت اس نوعیت کی سب سے زیادہ ہنگامی صورتحال ہے۔

اقوام متحدہ نے یمن کی اہم بندرگاہ حدیدہ کو اپنی نگرانی میں لینے سے متعلق سعودی عرب کے زیر قیادت اتحاد کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔

یمن کے ساحل کے قریب صومالیہ کے تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی پر حملے کے تناظر میں حوثی باغیوں سے برسرپیکار اتحادی فورسز نے یہ درخواست کی تھی۔

گزشتہ ہفتے اس حملے میں 42 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ صومالیہ کے یہ باشندے اپنے ملک میں قحط سالی کے باعث نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق کا کہنا تھا کہ یمن کی لڑائی کے فریقین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ شہری آبادی اور غیر فوجی بنیادی ڈھانچے کا تحفظ کریں۔ "یہ وہ ذمہ داری نہیں جو ایک دوسرے پر ڈالی جا سکے۔"

حدیدہ یمن کی اہم بندرگاہ اور اس شہر پر حوثی باغی قابض ہیں۔

اتوار کو ایک بیان میں سعودی اتحاد نے کہا تھا کہ وہ پناہ گزینوں کی کشتی پر حملے کا ذمہ دار نہیں ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ یہ بندرگاہ "فوری طور پر اقوام متحدہ کی نگرانی میں دی جائے۔"

تاہم پیر کو اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق کا کہنا تھا کہ "انسانی ہمدری کی بنیاد یمن میں یہ معاونت کلی طور پر ضروریات کے تحت کرتی ہے نا کہ سیاسی تحفظات پر۔ اور یہ کام تمام دستیاب طریقوں کے ذریعے جاری رہے گا۔"

یمن میں تقریباً 73 لاکھ افراد کو غذائی امداد کی اشد ضرورت ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق یہ دنیا میں اس وقت اس نوعیت کی سب سے زیادہ ہنگامی صورتحال ہے۔