اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ایک کمیٹی نے ایک قرار داد منظور کی ہے جس میں سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شمالی کوریا کو انسانیت کے خلاف مبینہ جرائم پر جرائم کی عالمی عدالت میں بھیجنے پر غور کرے۔
اس قرارداد کا مسودہ جاپان اور یورپی یونین نے تیار کیا اور منگل کو اسے اکثریت سے منظور کر لیا گیا۔
یہ قرارداد فروری میں اقوام متحدہ کے ایک تفتیشی کمیشن کی تفصیلات کی روشنی میں تیار کی گئی تھی جس میں شمالی کوریا میں تشدد، جنسی زیادتیوں سمیت انسانیت کے خلاف جرائم کی تحقیقات کی گئی تھیں۔
اس رپورٹ میں بھی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ پیانگ یانگ کا معاملہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کو بھیجا جائے۔
شمالی کوریا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو مسترد کرتے ہوئے امریکہ اور اس کے اتحادیوں پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ پیانگ یانگ کی حکومت کو اقتدار سے علیحدہ کرنا چاہتے ہیں۔
کمیٹی کی قرارداد پر جنرل اسمبلی میں رائے شماری آئندہ ماہ ہو سکتی ہے جہاں متوقع طور پر یہ منظور ہو جائے گی۔
لیکن یہ واضح نہیں کہ اس کی توثیق 15 رکنی سلامتی کونسل سے بھی ہو سکے گی یا نہیں کیونکہ وہاں شمالی کوریا کا قریبی اتحادی چین بھی موجود ہے۔
حال ہی میں شمالی کوریا نے انسانی حقوق سے متعلق اپنے خلاف بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تنقید کو کم کرنے کے لیے بھی کچھ کوششیں کی ہیں۔
اس نے اپنے ہاں قید تین امریکیوں کو رہا کرنے کے علاوہ اس بات پر بھی آمادگی ظاہر کی کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق عہدیدار شمالی کوریا کا دورہ کر سکتے ہیں۔