وفد سرکاری عہدیداروں، انسانی حقوق کے کارکنوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، سیاستدانوں اور لاپتا افراد کے اہل خانہ سے ملاقاتیں کرکے ان کے بیانات قلمبند کرے گا۔۔
اسلام آباد —
جبری گمشدگیوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کے ماہرین نے پیر کو پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کر کے ملک میں لا پتا افراد کے مقدمات کی تفصیلات حاصل کیں تاہم پہلے روز کی ان کی مصروفیات کے بارے میں کوئی سرکاری تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
اقوام متحدہ کا وفد 10 روزہ دورے پر اتوار کو اسلام آباد پہنچا تھا اور اپنے قیام کے دوران چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں جا کر سرکاری عہدیداروں، انسانی حقوق کے کارکنوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، سیاستدانوں اور لاپتا افراد کے اہل خانہ سے ملاقاتیں کرکے ان کے بیانات قلمبند کرے گا۔
وفد کی پاکستان آمد سے قبل وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اقوام متحدہ کا وفد حکومت پاکستان کی دعوت پردورہ کر رہا ہے مگریہ نا تو حقائق کی تفتیش کرنے والا اور نہ ہی ایک تحقیقاتی مشن ہے۔
’’ورکنگ گروپ کا اصل منشور اُن لاپتہ افراد تک رسائی حاصل کرنے میں متاثرہ اہل خانہ اور متعلقہ حکومتوں کے درمیان رابطوں کو فروغ دینا ہے جن کے مقدمات ورکنگ گروپ کے حوالے کیے گئے ہوں۔‘‘
اقوام متحدہ کا وفد 10 روزہ دورے پر اتوار کو اسلام آباد پہنچا تھا اور اپنے قیام کے دوران چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں جا کر سرکاری عہدیداروں، انسانی حقوق کے کارکنوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، سیاستدانوں اور لاپتا افراد کے اہل خانہ سے ملاقاتیں کرکے ان کے بیانات قلمبند کرے گا۔
وفد کی پاکستان آمد سے قبل وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اقوام متحدہ کا وفد حکومت پاکستان کی دعوت پردورہ کر رہا ہے مگریہ نا تو حقائق کی تفتیش کرنے والا اور نہ ہی ایک تحقیقاتی مشن ہے۔
’’ورکنگ گروپ کا اصل منشور اُن لاپتہ افراد تک رسائی حاصل کرنے میں متاثرہ اہل خانہ اور متعلقہ حکومتوں کے درمیان رابطوں کو فروغ دینا ہے جن کے مقدمات ورکنگ گروپ کے حوالے کیے گئے ہوں۔‘‘