عالمی معائنہ کاروں کی ایران آمد

فائل

اقوامِ متحدہ کے معائنہ کاروں کا ایک وفد ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر ایرانی حکام کے ساتھ مذاکرات کے لیے تہران پہنچا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے معائنہ کاروں کا ایک وفد ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر ایرانی حکام کے ساتھ مذاکرات کے لیے تہران پہنچا ہے۔

گزشتہ دو ماہ میں عالمی ادارے کے اہلکاروں کا ایران کا یہ دوسرا دورہ ہے۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ بھی جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ایک وفد نے تہران میں ایرانی حکام کے ساتھ مذاکرات کیے تھے جو بے نتیجہ رہے تھے۔

'آئی اے ای اے' کے حکام ایران سے پارچین کے مقام پر قائم ایک فوجی تنصیب کے معائنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کے بارے میں انہیں شبہ ہے کہ وہاں ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری سے متعلق خفیہ سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں۔

ایرانی حکومت ماضی میں 'آئی اے ای اے' کے حکام کو اس تنصیب تک رسائی کی اجازت دینے سے گریز کرتی رہی ہے لیکن گزشتہ روز ایرانی حکام نے عندیہ دیا تھا کہ مستقبل میں عالمی معائنہ کاروں کو اس تنصیب کے معائنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔

ایران کا موقف ہے کہ پارچین کا مرکز سراسر ایک روایتی فوجی تنصیب ہے جہاں کوئی جوہری سرگرمی نہیں کی جارہی۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اپنی کئی قراردادوں کے ذریعے ایران سے مطالبہ کرچکی ہے کہ وہ یورینیم کی افزودگی سے متعلق اپنی تمام سرگرمیاں معطل کرکے اپنی جوہری تنصیبات کے دروازے عالمی معائنہ کاروں کے لیے کھول دے۔

لیکن ایرانی حکومت ان مطالبات کو رد کرتی آئی ہے اور اس کا موقف ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام سراسر پرامن مقاصد کے لیے ہے جس کی کوئی فوجی جہت نہیں۔