حکومت پاکستان نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک یعنی ڈبلیوایف پی کی درخواست پر اُسے یہ اجازت دے دی ہے کہ عالمی ادارہ سیلاب زدگان کی امداد کے لیے اپنی فضائی سروس کے پانچ ہیلی کاپٹر استعمال کرسکتا ہے۔
یہ بات ادارے کے ایک عہدیدار امجد جمال نے وائس آف امریکہ کو انٹرویو میں بتائی اور اس امید کا اظہار کیا کہ اضافی ہیلی کاپٹروں کے آنے سے ان سیلاب زدہ علاقوں میں خوراک کی فراہمی آسان ہو گی جہاں تک رسائی و سائل کی کمی کی وجہ سے دشوار ہے۔
امجد جمال نے بتایا کہ صوبہ پنجاب اور سندھ میں بہت سے علاقے ایسے ہیں جن سے زمینی راستہ کٹ چکا ہے اور وہاں پھنسے متاثرین تک خوراک پہنچانے کا واحد راستہ صرف ہیلی کاپٹر ہی ہیں۔
اُنھوںنے بتایا کہ حکومت پاکستان کی طرف سے اجازت کے باقاعدہ اعلان کے بعد 24 سے36 گھنٹوں کے اندر ہیلی کاپٹرپاکستان پہنچ جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ اس وقت ورلڈ فوڈ پروگرام کو حکومت پاکستان کی طرف سے ریلیف کے کاموں کے لیے آٹھ ہیلی کاپٹر دستیاب ہیں جن میں سے چھے خیبر پختوخواہ ایک پنجاب اور ایک سندھ میں امداد پہنچانے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔
پاکستان میں سیلاب سے دوکروڑ افراد متاثر جب کہ لگ بھگ 1500افراد ہلاک ہو گئے ہیں ۔ اقوام متحدہ نے سیلاب زدگان کی ہنگامی امداد کے لیے 46 کروڑ ڈالر اپیل کر رکھی ہے اور عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ اُس سے ایک بڑی رقم موصول ہو چکی ہے۔