کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ’انسانیت کے خلاف جرائم‘ کے مترادف

سیکرٹری جنرل بان کی مون

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ کسی بھی تناظر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال "انسانیت کے خلاف جرائم" کے مترادف ہو گا اور اگر یہ الزامات سچ ثابت ہو جاتے ہیں تو اس کے "سنگین نتائج" برآمد ہوں گے۔

مسٹر بان نے یہ بات جمعہ کو سیول کے دورہ کے موقع پر کہی۔ ان کے بقول کسی بھی تناظر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

شام میں حزب مخالف اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے حکومت پر رواں ہفتے دمشق کے نواحی علاقے میں باغیوں کے خلاف زہریلی گیس اور گولہ باری کا الزام عائد کیا ہے۔

ان کے بقول اس حملے میں سینکڑوں شہری ہلاک ہوئے اور جاری کی گئی ایک وڈیو میں بچوں اور بڑوں کی درجنوں ایسی لاشیں دکھائی گئیں جن کے جسم پر زخم کا کوئی نشان نہیں تھا۔

ان ہلاکتوں، اصل تعداد اور ان افراد کی موت کی وجہ کی تصدیق آزاد ذرائع سے نہیں ہو سکی ہے۔

مسٹر اسد کی حکومت نے اس حملے میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے انکار کرتے ہوئے رواں سال حلب کے قریب لڑائی میں حزب مخالف پر کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا الزام لگایا۔

اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک ٹیم پہلے ہی شام میں ان دعوؤں کی تحقیقات کے لیے موجود ہے۔

جمعرات کو اپنے ترجمان کے ذریعے جاری کیے گئے ایک بیان میں بان کی مون نے کہا تھا کہ عالمی ادارے نے باضابطہ طور پر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بدھ کو دمشق کے قریب ہونے والے حملے کی " تیزترین تحقیقات" کی اجازت دے۔