اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایڈز پر اعلیٰ سطحی عالمی کانفرنس جمعے کے روز ختم ہوگئی، جس میں ارکان نے ایک اعلامیے پر دستخط کیے ۔ اعلامیے میں ایچ آئی وی اور ایڈز کے خاتمے کی کوششوں میں اضافے پر زور دیا گیاہے۔
جمعرات کے روز کانفرنس میں شریک عالمی راہنماؤں نے ایک نئے پروگرام کا آغاز کیا جس کی مدد سے 2015ء تک ایچ آئی وی کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد میں نمایاں کمی کی جاسکے گی۔ ایچ آئی وی ، ایڈز کا باعث بننے والا وائرس ہے۔
سیکرٹری جنرل بن کی مون نے کانفرنس میں کہا کہ ترقی یافتہ ممالک ماں سے بچوں میں ایچ آئی وی کی منتقلی پر مؤثر انداز میں قابو پانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ترقی پذیر ملکوں میں بھی ماں سے بچوں کو ایچ آئی وی کی منتقلی روکی جاسکتی ہے۔
2009ء میں ایچ آئی وی کے ساتھ دنیا بھر میں پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد تین لاکھ 70 ہزار کے لگ بھگ تھی۔ جن میں سے تقریباً نصف بچوں کا تعلق سب صحارا افریقہ سے تھا۔
اقوام متحدہ اگلے چار برسوں میں اس تعداد میں 90 فی صد تک کمی کرنا چاہتی ہے۔
نئے منصوبے میں ماں اور بچے کی صحت سے متعلق مراکز میں ماں سے بچوں میں ایچ آئی وی کی منتقلی روکنے والی دواؤں اور سروسز بڑھانے پر زور دیا گیاہے۔