سردیوں کا موسم شروع ہوتے ہی ان افراد کے لیے صحت، پینے کے پانی، نکاسی آب اور پناہ گاہوں سمیت دیگر بنیادی ضرورتوں سے نمٹنے کے لیے 19کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ نے پاکستان میں اندرون ملک بے گھر ہونے والے افراد کے لیے سات کروڑ نوے لاکھ ڈالرز کی فوری امداد کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی اعلیٰ امدادی معاون کیتھرین براگ کا کہنا ہے کہ یہ رقم پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں پرتشدد کارروائیوں اور جنوبی حصے میں سیلاب سے بے گھر ہونے والوں کی مدد کے لیے درکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سردیوں کا موسم شروع ہوتے ہی ان افراد کے لیے صحت، پینے کے پانی، نکاسی آب اور پناہ گاہوں سمیت دیگر بنیادی ضرورتوں سے نمٹنے کے لیے 19کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کی ضرورت ہے۔
2010ء میں پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے 1700 افراد ہلاک اور دو کروڑ لوگ متاثر ہوئے تھے۔
گزشتہ سال مون سون کی بارشوں سے آنے والے سیلاب سے لگ بھگ 300 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ جنوبی صوبہ سندھ اور بلوچستان میں 15 لاکھ گھرتباہ ہوگئے تھے۔
اقوام متحدہ کی اعلیٰ امدادی معاون کیتھرین براگ کا کہنا ہے کہ یہ رقم پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں پرتشدد کارروائیوں اور جنوبی حصے میں سیلاب سے بے گھر ہونے والوں کی مدد کے لیے درکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سردیوں کا موسم شروع ہوتے ہی ان افراد کے لیے صحت، پینے کے پانی، نکاسی آب اور پناہ گاہوں سمیت دیگر بنیادی ضرورتوں سے نمٹنے کے لیے 19کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کی ضرورت ہے۔
2010ء میں پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے 1700 افراد ہلاک اور دو کروڑ لوگ متاثر ہوئے تھے۔
گزشتہ سال مون سون کی بارشوں سے آنے والے سیلاب سے لگ بھگ 300 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ جنوبی صوبہ سندھ اور بلوچستان میں 15 لاکھ گھرتباہ ہوگئے تھے۔