خوراک کے عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ اگلے 12 دِنوں کے دوران روانہ کی جانے والی غذائی رسد شام کے 6000سے زائد خاندانوں کی دسمبر کے باقی دِنوں کی خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہوگی۔ اِن امدادی پروازوں میں کمبل، ادویات اور کپڑے بھی شامل ہوں گے
واشنگٹن —
اقوام متحدہ نے، شمالی عراق کے فضائی راستے کے ذریعے، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر شام میں امدادی رسد کی فراہمی کا کام شروع کر دیا ہے۔
ابتدائی موسمی تاخیر کے بعد، اتوار کے روز ایک سامان بردار طیارے نے عراقی کردستان کے شہر، اربیل سے اُڑان بھرتے ہوئے ایک گھنٹے بعد شمال مشرقی شام پہنچی۔
خوراک کے عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ اگلے 12 دِنوں کے دوران روانہ کی جانے والی غذائی رسد شام کے 6000سے زائد خاندانوں کی دسمبر کے باقی دِنوں کی خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہوگی۔ اِن امدادی پروازوں میں کمبل، ادویات اور کپڑے بھی شامل ہوں گے۔
خطے میں آنے والےموسم سرما کے طوفانی سلسلے کے باعث گذشتہ ہفتے اس امدادی کارروائی میں تاخیر آگئی تھی۔ شام اور عراق کی حکومتوں نے اِن فضائی پروازوں کی منظوری دی ہے۔
شام کی خانہ جنگی کے باعث لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔
لڑائی کے کچھ تازہ ترین واقعات کے بارے میں، برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں کے گروپ، ’دِی سیریئن آبزویٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے بتایا ہے کہ حکومت کی طرف سے اتوار کے دِن ملک کے شمالی شہر، حلب میں کی گئی فضائی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 14 بچے شامل ہیں۔
آبزرویٹری نے دمشق کے شمال مشرق میں واقع شہر، ادرہ میں کم از کم 28 افراد کے ہلاک ہونے کی بھی خبر دی ہے، جہاں بدھ کے روز القاعدہ سے منسلک باغی دھڑے نے حملہ کیا تھا۔
ابتدائی موسمی تاخیر کے بعد، اتوار کے روز ایک سامان بردار طیارے نے عراقی کردستان کے شہر، اربیل سے اُڑان بھرتے ہوئے ایک گھنٹے بعد شمال مشرقی شام پہنچی۔
خوراک کے عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ اگلے 12 دِنوں کے دوران روانہ کی جانے والی غذائی رسد شام کے 6000سے زائد خاندانوں کی دسمبر کے باقی دِنوں کی خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہوگی۔ اِن امدادی پروازوں میں کمبل، ادویات اور کپڑے بھی شامل ہوں گے۔
خطے میں آنے والےموسم سرما کے طوفانی سلسلے کے باعث گذشتہ ہفتے اس امدادی کارروائی میں تاخیر آگئی تھی۔ شام اور عراق کی حکومتوں نے اِن فضائی پروازوں کی منظوری دی ہے۔
شام کی خانہ جنگی کے باعث لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔
لڑائی کے کچھ تازہ ترین واقعات کے بارے میں، برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں کے گروپ، ’دِی سیریئن آبزویٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے بتایا ہے کہ حکومت کی طرف سے اتوار کے دِن ملک کے شمالی شہر، حلب میں کی گئی فضائی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 14 بچے شامل ہیں۔
آبزرویٹری نے دمشق کے شمال مشرق میں واقع شہر، ادرہ میں کم از کم 28 افراد کے ہلاک ہونے کی بھی خبر دی ہے، جہاں بدھ کے روز القاعدہ سے منسلک باغی دھڑے نے حملہ کیا تھا۔