یوکرین کےصدر پیٹرو پوروشنکو نے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ ان کے ملک میں روسی کارروائیوں پر "مناسب ردعمل" کا اظہار کیا جائے۔
ہفتہ کو پوروشنکو برسلز پہنچے تھے جہاں انھوں نے یورپی یونین کے عہدیداروں سے ملاقات کی۔
ان کے ایک ترجمان نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ "پوروشنکو نے اس امید کا اظہار کیا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک کے رہنما یوکرین میں جارحیت پر مناسب ردعمل کا اظہار کریں گے۔"
ان کے بقول یوکرین کی سرزمین پر روسی افواج کی مداخلت مناسب جواب کی متقاضی ہے۔
قبل ازیں ہفتہ ہی کو یوکرین کے فوجی حکام نے کہا کہ مشرقی علاقے میں روس نواز علیحدگی پسندوں کے ساتھ لڑائی کے دوران فورسز کے ایک لڑاکا طیارے کو روسی میزائل سے مار گرایا گیا۔
فوج کی طرف سے جاری بیان کے مطابق جمعہ کو دیر گئے لڑاکا طیارے ایس یو 25 کو نشانہ بنایا گیا لیکن پائلٹ اس میں سے بحفاظت باہر نکلنے میں کامیاب رہا۔
ادھر نیٹو نے روس سے کہا کہ وہ مشرقی یوکرین میں ’’غیر قانونی فوجی آپریشن‘‘ روک دے، جو کہ اس ملک میں عدم استحکام کا سبب بن رہا ہے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل آندرے راسموسن نے یہ بات جمعہ کو برسلز میں یوکرین کے بگڑتے ہوئے حالات سے متعلق ایک ہنگامی اجلاس کے بعد کہی۔
راسموسن نے اپنی تنظیم کی طرف سے جمعرات کو جاری ہونے والی تصاویر کا حوالہ دیا اور کہا کہ یہ اب واضح ہے کہ غیر قانونی طریقے سے روسی فوجی اور اسلحہ مشرقی یوکرین میں بھیجا جا رہا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ یہ صرف ایک واقعہ نہیں ہے بلکہ یہ کئی مہینوں سے جاری اُن بہت سے واقعات کا حصہ ہے جو ایک آزاد ریاست یوکرین کو غیر مستحکم کر رہے ہیں۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق یوکرین میں 1000 روسی فوجی موجود ہیں جب کہ مزید دو ہزار اس کی سرحد کے قریب ہیں۔