افغانستان میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے حادثے میں دو امریکی فوجی جب کہ طالبان کے ایک حملے میں افغان سیکیورٹی فورسز کے 13 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
امریکی فوج نے بدھ کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ افغانستان میں ان کے ایک فوجی ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا ہے جس میں سوار دو امریکی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ البتہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ہیلی کاپٹر کی تباہی کسی فائرنگ کی وجہ سے نہیں ہوئی۔
خیال رہے کہ امریکی فوج کے بیان سے قبل طالبان نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے افغانستان کے صوبے لوگر میں ایک امریکی ہیلی کاپٹر مار گرایا ہے۔
طالبان کے ترجمان نے کہا تھا کہ امریکی ہیلی کاپٹر اس علاقے میں قائم طالبان کے ٹھکانوں پر حملے کے لیے آیا تھا جسے ان کے جنگجوؤں نے تباہ کردیا ہے۔
لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ جس ہیلی کاپٹر حادثے میں دو امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں، آیا یہ وہی ہیلی کاپٹر ہے جس کی تباہی کا طالبان نے دعویٰ کیا ہے۔ آزاد ذرائع سے اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
البتہ بدھ کو دو فوجیوں کی ہلاکت کے بعد رواں سال افغانستان میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی کل تعداد 18 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب طالبان نے افغانستان کے صوبۂ قندوز میں منگل کی رات ایک فوجی اڈے پر حملہ کیا ہے جس میں افغان سیکیورٹی فورسز کے کم از کم 13 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ واقعہ قندوز کے ضلع امام صاحب میں پیش آیا۔ حملے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
قندوز حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے جنگجوؤں نے ملٹری بیس سے سے فوجی ساز و سامان اور اسلحہ بھی قبضے میں لے لیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایک روز قبل ہی افغانستان کی حکومت اور طالبان کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
افغان حکام نے طالبان کے تین قیدی رہا کیے ہیں جن کے بدلے طالبان نے امریکی یونیورسٹی کے دو مغوی پروفیسروں کو رہا کیا ہے۔ ان دو پروفیسرز میں ایک امریکی اور ایک آسڑیلیا کے شہری ہیں۔