ہر تصویر کے ہوتے ہیں ’دو رخ‘

Two sides of a man face potrait

مشہو مصور ایاز جوکھیو نے اپنے فن پاروں میں اسکیچز اور خاکوں کے ذریعے تصویروں کے ایک رخ کے بجائے دونوں رخ کے تصور کو پیش کیا ہے۔
کہتے ہیں کہ ہر تصویر کے ہمیشہ دو رخ ہوتے ہیں دیکھنے والے کو تصویر کا سامنے والا
ایک ہی رخ دکھائی دیتا ہے جب کہ اس کے برعکس تصویر کا دوسرا رخ بھی ہوتا ہے جو پہلے والے منظر سے قدرے مختلف ہوتا ہے مگر وہ دکھائی نہیں دیتا۔

آپ نے شاید کبھی دو رخ والی کوئی تصویر نا دیکھی ہو اور اس بارے میں کوئی خیال بھی نا آیا ہو کہ تصویر میں ایک ساتھ دونوں رخ کیسے دیکھے جائیں۔

مگر سندھ کے شہر محراب پور سے تعلق رکھنے والے آرٹسٹ ایاز جوکھیو نے اپنے فن پاروں میں ایسے ہی تصور کو پیش کیا ہے جس میں اسکیچز اور خاکوں کے ذریعے تصویروں کے
ایک رخ کے بجائے دونوں رخ کو آسانی سے دیکھا جاسکتا ہے۔

جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسان کی زندگی میں غم اور خوشی دونوں چیزیں شامل ہیں جب خوشی ظاہر ہوتی ہے تو غم چھپ جاتا ہے اور جب غم ظاہر ہو تو خوشی پوشیدہ ہو جاتی ہے۔

اسی طرح ایک مرد کی جوانی کی تصویر اور دوسرے رخ پر بڑھاپے کو نمایاں کیا گیا ہے۔

کہ جوانی کے بعد بڑھاپا بھی زندگی کا حصہ ہے۔









ایک اور اسکیچ میں کراچی کے ساحلی علاقے کا منظر پیش کیا گیا ہے
جسمیں ایک جانب یہ علاقہ روشنیوں سے سجا دکھائی دے رہا ہے تو دن کے وقت سادہ سا منظر پیش کررہا ہے۔








ایک اور اسکیچ میں شاداب درخت دکھایا گیا ہے تو اسی کا دوسرا رخ سوکھے درخت کا منظر پیش کررہا ہے۔


گزشتہ پفتے کراچی کی مقامی آرٹ گیلری میں اس نمائش کا اہتمام کیا گیا. ایاز جوکھیو کے فن پاروں کو دیکھنے کے لیے کراچی کے شہریوں کی بڑی تعداد نے مقامی آرٹ گیلری کا رخ کیا اور آرٹسٹ کی سوچ اور نظر ئے کو سراہا۔