نیویارک میں مسجد کے باہر دو مسلمان نوجوانوں پر 'تشدد'

فائل فوٹو

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز یعنی ’کیئر‘ کی نیویارک شاخ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 16 سالہ لڑکے پر بروکلینز مسلم کمیونٹی سینٹر کے باہر حملہ کیا گیا۔

امریکہ کے شہر نیویارک میں دو نوجوان مسلمانوں کو مسجد کے باہر تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اتوار کو پیش آنے والا یہ واقعہ امریکہ میں گزشتہ اختتام ہفتہ کے دوران مسلمانوں کے ساتھ پیش آنے والا اس نوعیت کا تیسرا واقعہ تھا۔

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز یعنی ’کیئر‘ کی نیویارک شاخ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 16 سالہ لڑکے پر بروکلینز مسلم کمیونٹی سینٹر کے باہر حملہ کیا گیا۔

نگرانی کے لیے نصب کیمروں کی مدد سے حاصل کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص لڑکے کو مکے اور لاتیں مار رہا ہے۔

اس دوران حملہ آور نے نزدیک سے سائیکل پر گزرنے والے ایک نوجوان کا پیچھا کر کے اُس کو بھی نشانہ بنایا۔

تشدد کا نشانہ بننے والے سولہ سالہ لڑکے کو بہت سی خراشیں آئیں اور اس کی آنکھ بھی سوج گئی اور اُسے اسپتال منتقل کر دیا گیا جب کہ کئیر کے مطابق دوسرے نوجوان کو بھی چوٹیں آئیں۔

نیویارک پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق 16 سالہ نوجوان کا اسپتال میں علاج کیا گیا جب کہ دوسرے نوجوان نے اسپتال میں طبی امداد لینے سے انکار کر دیا۔ پولیس ترجمان نے دوسرے نوجوان کی عمر 17 سال بتائی ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ نفرت پر مبنی جرائم کے انسداد سے متعلق پولیس یونٹ نے اس بات کی تردید کی کہ یہ واقعہ تعصب کی بنیاد پر پیش آیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق دونوں نوجوانوں نے کار میں موجود چالیس سالہ خاتون کو ہراساں کیا، جس پر اُس خاتون کے 37 سالہ دوست نے ان نوجوانوں پر حملہ کیا۔

'رائٹرز' نے پولیس ذرائع کے حوالے سے کہا کہ لڑکوں کو مارنے پیٹنے والے شخص کی شناخت ہو گئی ہے اور اُس کی تلاش جاری ہے۔

اس سے قبل اتوار کو ہیوسٹن میں ایک مسلمان ڈاکٹر پر تین افراد نے حملہ کیا تھا جس کے دوران گولی لگنے سے ڈاکٹر زخمی ہو گئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر ارسلان تجمل نماز کے لیے مسجد جا رہے تھے کہ جب اُن پر یہ حملہ ہوا۔