ترکی: استنبول بم دھماکے کا مشتبہ ملزم گرفتار

فائل فوٹو

جمعرات کو ہونے والے بم دھماکے کی تاحال کسی نے بھی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعہ میں زخمی ہونے والوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ترکی میں پولیس نے کرد ستان ورکرز پارٹی 'پی کے کے' کے ایک کارکن کو گرفتار کر لیا ہے جس نے مشتبہ طور پر استنبول میں ایک پولیس اسٹیشن کے قریب جمعرات کو بم دھماکا کیا تھا۔

ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اناطولو کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے کل چھ افراد کو حراست میں لیا جن کے بارے میں انہیں شبہ ہے کہ وہ اس حملے میں ملوث تھے جس میں 10 افراد زخمی ہوئے۔

بتایا گیا ہے کہ مشتبہ افراد کو استنبول سے سات سو کلومیٹر دور وسطی ترکی میں واقع اکسارے کے قصبے سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ دیگر دو افراد کے ساتھ ایک گاڑی میں محو سفر تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان افراد کے پاس جعلی شناختی کارڈ تھے۔

جمعرات کو ہونے والے بم دھماکے کی تاحال کسی نے بھی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعہ میں زخمی ہونے والوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

گزشتہ سال سے ترکی میں کئی دھماکے ہوئے ہیں اور حکام ان واقعات کا الزام کردستان ورکرز پارٹی کے جنگجوؤں اور شدت پسند گروپ داعش کے عسکریت پسندوں پر عائد کرتے ہیں۔