ترکی: سابق فوجی سربراہ کے خلاف بغاوت کی منصوبہ بندی کا مقدمہ

ترکی: سابق فوجی سربراہ کے خلاف بغاوت کی منصوبہ بندی کا مقدمہ

ترکی کے سابق فوجی سربراہ کے خلاف وزیر اعظم رجب طیب اردوان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی مبینہ منصوبہ بندی کا مقدمہ چلانے کی تیاری کی جارہی ہے۔

ایک ترک عدالت بدھ کے روز سے یہ سماعت کرے گی کہ آیا وزیر اعظم اردوان کی اسلام پسند حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے مقصد سے انٹرنیٹ پر شروع کی جانے والی مبینہ مہم کے سلسلے میں سابق فوجی سربراہ جنرل ایلکر باسبگ کے خلاف کافی شواہد موجود ہیں۔

سابق فوجی سربراہ کے خلاف حکومت کا تختہ الٹنے اور ایک دہشت گرد تنظیم بنانے اور اسے ہدایات دینے کے الزامات میں مقدمہ چلایا جائے گا۔

حکومت کا تختہ الٹنے کے مبینہ منصوبے کے سلسلے میں گرفتار کیے جانے والے افراد میں باسبگ سب سے سینیئر عہدے دار ہیں۔

حکومت کاالزام ہے کہ ایک لادینی نیٹ ورک ترکی کی اسلام پسند حکومت کو بدنام کرنے اور ایک فوجی بغاوت کی راہ ہموار کرنے کے لیے بم دھماکوں اور دیگر تخریبی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کررہاتھا۔

ترک حکام نے اس سازش سے تعلق کے شبے میں 300 سے زیادہ افراد گرفتار کیے ہیں، جن میں صحافی، ماہرین تعلیم اور سیاست دان شامل ہیں۔

اس مقدمے کے باعث دنیا بھر میں ترکی میں آزادی اظہار سے متعلق خدشات پیدا ہوئے ہیں۔