ترکی کے سیکیورٹی عہدے داروں نے کہاہے کہ مبینہ کرد باغیوں نے ایک فوجی قافلے پر حملہ کرکے سات فوجیوں کو ہلاک اور 60 سے زیادہ کو زخمی کردیا ہے۔
حکام کا کہناہے کہ منگل کے روز جب فوجی قافلے کو ایک راکٹ حملے کا نشانہ بنایا گیا تو اس وقت وہ ملک کے جنوب مشرقی صوبے بنگول اپنے سفر پر تھا۔
کردستان ورکرز پارٹی یا پی کے کے کے باغی جنوب مشرقی علاقے میں جہاں کردوں کی اکثریت ہے، ایک عرصے سے فعال ہیں۔
حالیہ مہینوں میں ترک سیکیورٹی فورسز اور کردستان پارٹی کے باغیوں کے درمیان لڑائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
علیحدگی پسند کرد خودمختاری حاصل کرنے کے لیے 1984 سے مسلح جدوجہد کررہے ہیں۔
ترکی اور امریکہ سمیت زیادہ تر بین الاقوامی برداری پی کے کے کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طورپر دیکھتی ہے۔
اتوار کے روز ترک صوبے بنگول میں سڑک پر نصب ایک باردوی سرنگ پھٹنے سے آٹھ پولیس اہل کار ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے تھے۔
حکام نے اس حملے کاالزام پی کے کے باغیوں پر عائد کیاتھا۔
کردستان ورکرز پارٹی یا پی کے کے کے باغی جنوب مشرقی علاقے میں جہاں کردوں کی اکثریت ہے، ایک عرصے سے فعال ہیں۔
حالیہ مہینوں میں ترک سیکیورٹی فورسز اور کردستان پارٹی کے باغیوں کے درمیان لڑائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
علیحدگی پسند کرد خودمختاری حاصل کرنے کے لیے 1984 سے مسلح جدوجہد کررہے ہیں۔
ترکی اور امریکہ سمیت زیادہ تر بین الاقوامی برداری پی کے کے کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طورپر دیکھتی ہے۔
اتوار کے روز ترک صوبے بنگول میں سڑک پر نصب ایک باردوی سرنگ پھٹنے سے آٹھ پولیس اہل کار ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے تھے۔
حکام نے اس حملے کاالزام پی کے کے باغیوں پر عائد کیاتھا۔