ترکی کے وسطی علاقے میں ایک پولیس اسٹیشن کے قریب ایک کار بم حملے میں ، جس پر خود حملے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے، ایک پولیس اہل کار ہلاک اور تقریباً 20 عام شہری زخمی ہوگئے ۔
ترکی کے وزیر داخلہ ادریس نعیم صاحین نے کہاہے کہ جمعے کے روز صوبے کیسری کے قصبے پنارباسی میں دو مشکوک افراد کار بھگاتے ہوئے ایک پڑتالی چوکی سے گذرے اور پولیس اسٹیشن کے باہر بم دھماکہ کردیا۔
وزیر داخلہ کا کہناہے کہ ایک کار نے پڑتالی چوکی پر رکنے کا اشارہ نظر انداز کردیا ۔ اور جب کار پولیس اسٹیشن کی طرف بڑھی تو سیکیورٹی اہل کاروں نے اس پر فائر کھول دیا اور پھر بم دھماکہ ہوگیا۔
وزیر داخلہ نےاس سے قبل کہاتھا کہ اس حملے میں دو پولیس اہل کار ہلاک ہوئے تھے لیکن بعد میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان میں ایک زخمی اہل کار کی جان بچا لی گئی ہے۔
دونوں حملہ آور اس واقعے میں ہلاک ہوگئے ۔
کسی نے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
تاہم وزیر داخلہ ادریس نعیم نے اس شبے کا اظہار کیا ہے کہ اس حملے میں کردباغیوں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں دہشت گرد گروپ کررہے ہیں ، جس میں ان کا بظاہر اشارہ پی کےکے کی طرف تھا۔