ترکی: کرد گروپ کا خود کش حملہ کرنے کا دعویٰ

ترکی کے وسطی شہر قیصری میں بم دھماکے ایک زخمی کو ایمبونس میں سوار کرایا جا رہا ہے۔ 17 دسمبر 2016

’ٹی اے کے ‘ کے مطابق خودکش حملہ آور 26 سالہ شخص تھا جس کا تعلق مشرقی شہر وان سے تھا۔

ایک کرد عسکریت پسند گروپ نے اختتام ہفتہ قیصری میں ہونے والے خودکش دھماکے کی ذمہ دار قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس میں 14 ترک سپاہی ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے تھے۔

کرد باغی سے قریبی رابطہ رکھنے والے ایک خبررساں ادارے فیرات نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کردستان فریڈم فالکنز یا ٹی اے کے نے کہا ہے کہ انتقامی دستے نے یہ حملہ کیا تھا۔

’ٹی اے کے ‘ کے مطابق خودکش حملہ آور 26 سالہ شخص تھا جس کا تعلق مشرقی شہر وان سے تھا۔

خودکش حملہ آور نے ترکی کے وسطی علاقے کے ایک شہر قیصری میں ایک یونیورسٹی کے داخلی دروازے پر اپنی کار فوجیوں سے بھری ہوئی ایک بس سے ٹکرا دی تھی۔

بس وہاں ٹریفک کی سرخ بتی پر کھڑی تھی اور اس میں سوار فوجی خریداری کی غرض سے جا رہے تھے۔

’ٹی اے کے‘ نامی گروپ اس سال ترکی میں کئی دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر چکا ہےجس میں پچھلے ہفتے استنبول میں ہونے والے دو بم دھماکے بھی شامل ہیں جن میں پولیس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس حملے میں 44 افراد مارے گئے تھے جن میں اکثریت پولیس اہل کاروں کی تھی۔

ترک حکام کا خیال ہے کہ’ ٹی اے کے‘ایک کالعدم کرد گروپ کردستان ورکرز پارٹی یعنی’ پی کے کے‘کی ایک شاخ ہے۔