نئے ایئر فورس ون کا ٹھیکہ منسوخ کیا جائے، ٹرمپ

فائل

ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ طیاروں کی قیمت چار ارب ڈالر سے متجاوز ہے جو مضحکہ خیز ہے۔

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی حکومت کو صدر کے لیے نئے 'ایئر فورس ون' طیاروں کی خریداری کا ٹھیکہ منسوخ کردینا چاہیے۔

منگل کو ایک ٹوئٹ میں ڈونالڈ ٹرمپ نے طیاروں کی قیمت کو ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت کو بوئنگ کمپنی کو دیا جانے والا ٹھیکہ منسوخ کردینا چاہیے۔

بعد ازاں نیویارک میں واقع اپنے عبوری صدر دفتر کی لابی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونالڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ وہ بوئنگ کے ساتھ جہازوں کی خریداری سے متعلق معاہدے پر ازسرِ نو بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ طیاروں کی قیمت چار ارب ڈالر سے متجاوز ہے جو مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بوئنگ کمپنی کے منافع کمانے کے مخالف نہیں لیکن اسے بھی کچھ خیال کرنا چاہیے۔

امریکی حکومت نے بوئنگ کمپنی کو صدرِ امریکہ کے لیے مخصوص دو 'ایئر فورس ون' طیاروں کی تیاری کا ٹھیکہ دیا ہے جو اسے 2024ء میں ملیں گے۔

اس کا مطلب ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ اگر دوسری مدت کے لیے بھی صدر منتخب ہونے میں کامیاب رہے تو بھی وہ اپنے دورِ صدارت کے آخری چند ماہ ہی ان نئے طیاروں میں سفر کرسکیں گے۔

تاہم امریکی ایئر فورس بوئنگ کمپنی پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ جلد سے جلد یہ طیارے تیار کرے کیوں کہ امریکی صدر کے زیرِ استعمال موجودہ 'ایئر فورس ون' طیاروں کے پرانے ہونے کے باعث ان کی مرمت اور انہیں پرواز کے قابل رکھنے پر خاصی رقم خرچ کرنا پڑ رہی ہے۔

'ایئر فورس ون' امریکی صدر کے لیے مخصوص طیارہ ہے جسے وہ اندرون و بیرونِ ملک دوروں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ انتہائی جدید ٹیکنالوجی اور دفاعی نظام سے آراستہ یہ جہاز ماضی کے بیشتر صدور کا پسندیدہ رہا ہے اور خود صدر اوباما بھی اسے "صدر ہونے کے باعث ملنے والی سب سے شاندار سہولت" قرار دے چکے ہیں۔

ایک وقت میں عموماً دو 'ایئر فورس ون' طیارے امریکی صدر کے زیرِ استعمال ہوتے ہیں۔

ارب پتی تاجر ڈونالڈ ٹرمپ خود بھی ذاتی بوئنگ 757 کے مالک ہیں جسے ان کی انتخابی مہم کے دوران ذرائع ابلاغ کی بھرپور توجہ حاصل رہی۔ لیکن صدر کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد انہیں اپنے سرکاری دوروں کے لیے ایئر فورس ون ہی استعمال کرنا ہوگا۔