امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی سفارت کاروں اور شمالی کورین حکام کے درمیان "بہت نتیجہ خیز بات چیت" ہوئی ہے۔
صدر نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے ساتھ ان کی مجوزہ ملاقات 27 اور 28 فروری کو ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں ہوگی۔
جمعے کو اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں صدر نے کہا کہ سربراہی ملاقات کی تاریخوں اور اوقات پر اتفاقِ رائے شمالی کوریا میں امریکی اور مقامی حکام کے درمیان ہونے والے "بہت ہی نتیجہ خیز اجلاس" میں ہوا ہے جس کے بعد امریکی حکام وطن واپس روانہ ہوگئے ہیں۔
صدر نے کہا کہ وہ چیئرمین کم جونگ ان سے ملاقات اور امن کے مقصد کو آگے بڑھانے کے منتظر ہیں۔
My representatives have just left North Korea after a very productive meeting and an agreed upon time and date for the second Summit with Kim Jong Un. It will take place in Hanoi, Vietnam, on February 27 & 28. I look forward to seeing Chairman Kim & advancing the cause of peace!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) February 9, 2019
North Korea, under the leadership of Kim Jong Un, will become a great Economic Powerhouse. He may surprise some but he won’t surprise me, because I have gotten to know him & fully understand how capable he is. North Korea will become a different kind of Rocket - an Economic one!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) February 9, 2019
صدر ٹرمپ نے رواں ہفتے کانگریس سے اپنے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں شمالی کوریا کے سربراہ سے اپنی مجوزہ ملاقات کی تاریخوں اور میزبان ملک کے نام کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اس خطاب میں صدر نے یہ نہیں بتایا تھا کہ ملاقات ویتنام کے کس شہر میں ہوگی۔
صدر کے اس ٹوئٹ سے قبل امریکی محکمۂ خارجہ نے جمعے کو ایک اعلامیے میں کہا کہ امریکہ کے نمائندۂ خصوصی برائے شمالی کوریا اسٹیفن بِیگن نے مجوزہ سربراہی ملاقات کے سلسلے میں تین روز تک پیانگ یانگ میں مقامی حکام سے مذاکرات کیے ہیں۔
محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ بدھ سے جمعے تک جاری رہنے والی بات چیت کے دوران فریقین نے امریکہ اور شمالی کوریا کی گزشتہ سربراہی ملاقات میں طے پانے والے امور پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔
بیان کے مطابق امریکی نمائندے اور ان کے شمالی کورین ہم منصب کِم ہیوک چول نے سربراہی ملاقات سے قبل بات چیت کا ایک اور دور کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
صدر ٹرمپ اور چیئرمین کِم کے درمیان نو ماہ کے دوران یہ دوسری ملاقات ہوگی۔ اس سے قبل دونوں رہنماؤں نے جون میں سنگاپور میں ملاقات کی تھی جو دونوں ملکوں کے سربراہوں کی 70 سال کے عرصے میں پہلی ملاقات تھی۔
اس تاریخی ملاقات میں صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان نے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے، وہاں قیامِ امن اور امریکہ اور شمالی کوریا کے تعلقات میں جوہری تبدیلیوں پر اتفاق کیا تھا۔
لیکن لگ بھگ نو ماہ گزرنے کے باوجود ان متفقہ امور پر بظاہرکوئی قابلِ ذکر پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ جمعے کو امریکی محکمۂ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بھی یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا امریکی اور شمالی کورین حکام کی تین روزہ بات چیت میں ان اہداف کے حصول پر کسی پیش رفت پر کوئی اتفاق ہوا ہے یا نہیں۔