صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے ان کے خلاف جاری مواخذے کی سماعت کے دوران یوکرین کے حوالے سے اپنے آپ پر لگنے والے الزامات کے سلسلے میں خود شہادت دینے پر تیار ہو سکتے ہیں۔
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ انہوں نے بذات خود اس بارے میں ایوان کی انٹیلی جینس کمیٹی کے سامنے بیان دینے کا اشارہ دیا ہے۔ اس سے پہلے انہوں نے گذشتہ صدارتی انتخاب میں روس کی مبینہ مداخلت کے بارے میں جو تحریری بیان دیا تھا، ڈیموکریٹک ارکان نے اس کی سچائی پر شبہات کا اظہار کیا تھا۔
ایوان میں ڈیموکریٹک پارٹی کے کونسل ڈینئل گولڈمین نے آج پیر کے روز کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کے بیان کے سچ یا جھوٹ کے بارے میں تحقیقات کر رہے ہیں۔
ایوان کی انٹیلی جینس کمیٹی نے فی الحال صدر ٹرمپ کو شہادت کے لئے باضابطہ طور پر طلب نہیں کیا ہے۔ تاہم ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے اتوار کے روز امریکی چینل سی بی ایس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کے لئے انٹیلی جینس کمیٹی کے سامنے خود پیش ہونے سمیت اپنا کیس پیش کرنے کا پورا موقع موجود ہے۔
صدر ٹرمپ نے ہاؤس انٹیلی جینس کمیٹی کے چیئرمین ایڈم شیف کے بارے میں ٹویٹ کیا کہ وہ ایک بدعنوان سیاستدان ہیں۔
صدر ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا، ’’اگرچہ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور میں اس جعلی کارروائی کو جائز حیثیت دینا نہیں چاہتا، مجھے یہ خیال پسند آیا ہے اور میں کانگریس کو دوبارہ اپنے کام پر توجہ دلانے کی خاطر ایسا کرنے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہوں گا۔‘‘
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ مواخذے کی کارروائی ان کے صدر بننے سے پہلے ہی شروع کر دی گئی تھی۔
اس سے قبل صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایوان میں مواخذے کی کارروائی نے ان کی اہلیہ اور بچوں کو ذاتی طور پر بری طرح متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی ان کے خاندان کے لئے سخت پریشانی کا باعث ہے۔
جمعرات کے روز امریکی ریاست لوئی زیانا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے نزدیک مواخذہ ایک انتہائی برا لفظ ہے۔
انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ انتخاب کے حوالے سے لوگوں کی حمایت حاصل کرنے کے لئے اس سماعت کو دانستہ طور پر طول دے رہی ہے، باوجود اس کے کہ امریکی عوام مواخذے کی کارروائی کی حمایت نہیں کرتے۔
امریکہ میں رائے عامہ کے حالیہ جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ اس وقت لگ بھگ 48 فیصد لوگ مواخذے کی کارروائی کی حمایت اور 44 فیصد اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔