عبوری صدارتی دور میں فلن کے اقدام قانونی تھے: ٹرمپ

فائل

جب سے فلن اقبالِ جرم پر رضامند ہوئے ہیں، پہلی بار ہفتے کی صبح اپنے بیان میں، ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس اور اُن کی صدارتی انتخابی ٹیم کے درمیان ''کسی طرح کا کوئی گٹھ جوڑ نہیں تھا''

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ وائٹ ہائوس کے لیے تبدیلی کے عبوری دور میں اُن کے قومی سلامتی کے سابق مشیر مائیکل فلن کے اقدامات ''قانونی تھے''۔

نیو یارک میں ری پبلیکن پارٹی کی فنڈریزنگ تقریبات کے دوران بھیجی گئی ٹویٹس میں، ٹرمپ نے کہا ہے کہ ''مجھے جنرل فلن کو عہدے سے ہٹانا پڑا چونکہ اُنھوں نے نائب صدر اور ایف بی آئی کے ساتھ غلط بیانی سے کام لیا۔ اُنھوں نے دروغ گوئی کا اعتراف کیا ہے۔ یہ باعثِ شرم ہے، جب کہ عبوری دور کے دوران اُن کے اقدامات قانونی تھے۔ کوئی ایسی چیز نہیں تھی جسے چھپایا جائے''۔

فلن نے جمعے کے روز اس بات کا اعتراف کیا کہ اُنھوں نے وفاقی ایجنٹوں سے جھوٹ بولا تھا، اور یہ اقرار کیا کہ 2016ء کے صدارتی انتخابات میں روس اور ٹرمپ کی انتخابی ٹیم کے درمیان کسی مبینہ گٹھ جوڑ کے معاملے پر روسی مداخلت کی جاری چھان بین کے لیے قائم تفتیش کاروں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔

جب سے فلن اقبالِ جرم پر رضامند ہوئے ہیں، پہلی بار ہفتے کی صبح اپنے بیان میں، ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس اور اُن کی صدارتی انتخابی ٹیم کے درمیان ''کسی طرح کا کوئی گٹھ جوڑ نہیں تھا''۔

نیویارک روانہ ہونے سے قبل، ٹرمپ نے وائٹ ہائوس میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ جو چیز بیان کی گئی ہے اس سے'' کوئی گٹھ جوڑ'' ظاہر نہیں ہوتا۔