صدر ٹرمپ کا کانگریس سے خطاب؛ کن معاملات پر گفتگو کریں گے؟

ویب ڈیسک امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل کی شب کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔

وائس آف امریکہ کی کیتھرین جپسن کی رپورٹ کے مطابق کانگریس سے خطاب کے دوران روایتی طور پر داخلی مسائل صدر کے خطاب کا مرکز ہوتے ہیں۔ لیکن ٹرمپ کی تقریر میں خارجہ پالیسی کےچند اہم چیلنجز سامنے آ سکتے ہیں۔

صدر ٹرمپ کا یہ خطاب امریکی معیشت اور امیگریشن پالیسی کے بارے میں اُن کا وژن عوام کے سامنے پیش کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ صدر کو اپنے حالیہ فیصلوں کا دفاع کرنے کا بھی موقع ملے گا جس میں وفاقی ملازمین کی تعداد میں کمی اور صدر زیلنسکی کے ساتھ ان کی حالیہ ملاقات میں ہونے والی تکرار شامل ہے۔

صدر ٹرمپ نے گزشتہ دنوں اوول آفس میں صدر زیلنسکی کے ساتھ تکرار کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ انہیں ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ یوکرین نے 24 فروری 2022 کو روس کے یوکرین پر حملے کے بعد شروع ہونے والے اس تنازع میں امریکہ کے تقریباً 200 ارب ڈالر کے تعاون کا صحیح سے اعتراف کیا ہے۔

SEE ALSO: صدر ٹرمپ نے یوکرین کے لیے امریکی امداد روک دی

اپنے خطاب میں صدرٹرمپ ممکنہ طور پر ممالک پر امریکی ٹیرف عائد کرنے کی وجہ بھی بیان کریں گے۔

امریکہ کے پڑوسی ممالک کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فی صد ٹیرف کا منگل سے اطلاق ہو رہا ہے۔

ٹرمپ نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ تھا کہ انہیں ٹیرف لگانا پڑے گا۔ لہٰذا جو انہیں کرنا پڑے گا وہ یہ ہے کہ اپنی گاڑیوں کے پلانٹس اور دیگر چیزیں امریکہ میں بنائیں۔ اس صورت میں اُن پر کوئی ٹیرف نہیں لگے گا۔

صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد ابتدائی ہفتوں میں کئی ایگزیکٹو آرڈرز بھی جاری کیے ہیں جس میں امیگریشن اصلاحات سے متعلق بھی حکم نامہ شامل تھا۔

ایگزیکٹو آرڈر بنیادی طور پر صدر کے دستخطوں سے جاری ہونے والی ایک ایسی دستاویز ہےجو یہ ظاہر کرتی ہے کہ صدر کس طرح وفاقی حکومت کو منظم کرنا چاہتے ہیں۔ ایگزیکٹو آرڈر وفاقی ایجنسیوں کے لیے ہدایات ہوتی ہیں کہ انہیں کیا کارروائی کرنی ہے۔

توقع ہے صدر ٹرمپ منگل کو اپنے خطاب میں میکسیکیو کے ساتھ امریکہ کی جنوبی سرحد پر سیکیورٹی اقدامات پر بھی روشنی ڈالیں گے۔

کانگریس سے خطاب کے دوران صدر ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شینسی (ڈی او جی ای یا ڈوج) کے قیام کا بھی ذکر کر سکتے ہیں۔ ڈوج کی قیادت ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک کر رہے ہیں۔

توقع ہے کہ صدر ٹرمپ غزہ میں جنگ بندی اور تنازع کا شکار اس خطے کے لیے اپنے پیش کردہ منصوبے پر بھی بات کریں گے۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ ماہ اسرائیل کے وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ امریکہ غزہ کا کنٹرول سنبھال کر اس کی تعمیرِ نو کرے گا۔ غزہ بہت ہی خوب صورت علاقہ ہے جسے تعمیر کرنا اور وہاں ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا بہت ہی شان دار ہو گا۔

سینیٹر اور سابق سی آئی اے تجزیہ کار ایلیسا سلوٹکن صدر ٹرپ کے خطاب پر ڈیموکریٹس کی طرف سے جواب دیں گی۔