پوٹن سے میری ملاقات بہت ہی اچھی رہی: ٹرمپ

صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کے روز کہا ہے کہ ہیلسنکی میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ اُن کا سربراہ اجلاس اچھا رہا، حالانکہ 2016 کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت کے الزام کو مسترد کرنے کے پوٹن کے بیان کی تائید کرنے اور امریکی خفیہ اداروں کے اخذ کیے گئے نتیجے کا ساتھ نہ دینے پر کہ روس نے مداخلت کی تھی، اُن کے خلاف مذمت کی جا رہی ہے۔

ٹرمپ نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ’’ایسے میں جب میں نے نیٹو کے ساتھ اچھی ملاقات کی، بڑی رقوم اکٹھی کیں; میں نے روس کے ولادیمیر پوٹن سے اس سے بھی بہتر ملاقات کی۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ اسے اس طرح رپورٹ نہیں کیا جا رہا۔ میں جعلی خبریں دیے جانے پر پاگل نہیں ہو رہا‘‘۔

تاہم، اسپیکر پال رائن، جن کا تعلق اکثریتی ری پبلیکن پارٹی سے ہے اور ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر ہیں، اور ٹرمپ کے دیگر سیاسی ساتھیوں کی جانب سے پیر کے روز پوٹن کے ہمراہ ملاقات کے بعد ہونے والی اخباری کانفرنس میں اختیار کیے گئے انداز پر ٹرمپ کے خلاف نکتہ چینی جاری ہے۔

رائن نے کہا کہ ’’یہ بات بالکل واضح ہے: روس نے ہمارے انتخاب میں مداخلت کی‘‘۔

اخباری کانفرنس میں روسی مداخلت سے متعلق سوال پر، ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’’آج اپنی تردید میں صدر پوٹن انتہائی ٹھوس اور واضح تھے‘‘۔

اُنھوں نے مزید کہا کہ ’’صدر پوٹن نے کہا ہے کہ روس نے ایسا نہیں کیا۔ مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ وہ ایسا کیوں کرے گا‘‘۔