امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ارجنٹائن پہنچ گئے ہیں جہاں وہ دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے سربراہی اجلاس کے موقع پر کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔
تاہم صدر ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن کے ساتھ اپنی طے شدہ ملاقات منسوخ کردی ہے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہفتے کو سربراہی اجلاس کی سائیڈ لائن پر ملاقات ہونی تھی جس کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی تھیں۔
لیکن جمعرات کو ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرز کی جانب پرواز کے دوران صدارتی طیارے 'ایئر فورس ون' سے کیے جانے والے ایک ٹوئٹ میں صدر نے پوٹن سے نہ ملنے کا اعلان کیا۔
اپنے ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ چوں کہ روس نے اب تک یوکرین کی ان کشتیوں اور ان پر سوار عملے کے افراد کو رہا نہیں کیا، لہذا وہ پوٹن کے ساتھ اپنی طے شدہ ملاقات منسوخ کر رہے ہیں۔
صدر نے اپنے ٹوئٹ میں امید ظاہر کی ہے کہ جیسے ہی یہ بحران ختم ہوگا ان کی اور صدر پوٹن کی بامعنی ملاقات ممکن ہوسکے گی۔
اتوار کو روسی بحریہ کی جانب سے یوکرینی بحریہ کی تین کشتیاں اور عملے کے 24 افراد کی حراست کے بعد سے امریکہ کے سیاسی حلقے اور نیٹو اتحادی مطالبہ کر رہے تھے کہ صدر ٹرمپ بطور احتجاج پوٹن سے اپنی ملاقات منسوخ کردیں۔
روس اور یوکرین کے درمیان بحیرۂ ازوو میں پیش آنے والے واقعے کے بعد ابتداً صدر ٹرمپ نے بھی خبردار کیا تھا کہ اگر روس نے معاملہ حل نہ کیا تو وہ پوٹن کے ساتھ اپنی مجوزہ ملاقات پر نظرِ ثانی کریں گے۔
SEE ALSO: پوٹن اور ٹرمپ جوہری ہتھیاروں پر بات کریں گے: کریملنلیکن جمعرات کو ملاقات کی منسوخی کے اعلان سے دو گھنٹے قبل ہی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ پر امید ہیں کہ ملاقات طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوگی۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز نے صدر کے ساتھ 'ایئر فورس ون' میں سفر کرنے والے صحافیوں کو بتایا ہے کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات کی منسوخی کا فیصلہ دورانِ پرواز کیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ صدر کو امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو، قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن اور وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف جان کیلی نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری کشیدگی پر طیارے میں ہی بریفنگ دی تھی جس کے بعد صدر پوٹن کے ساتھ ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
روسی حکام نے ملاقات کی منسوخی کے امریکی اعلان پر حیرت ظاہر کی ہے۔ روسی حکومت کے ترجمان دمیتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ملاقات کی منسوخی کا مطلب ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اہم بین الاقوامی امور پر بات چیت بھی غیر معینہ مدت تک التوا کا شکار ہوگئی ہے۔
گزشتہ روز روسی ترجمان نے کہا تھا کہ ملاقات کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور دونوں رہنما بین الاقوامی مسائل اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کریں گے۔
ترجمان نے بتایا تھا کہ دو گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے دوران دونوں رہنما پہلے تخلیے میں ملیں گے جس کے بعد دونوں جانب کے اعلیٰ حکام بھی بات چیت میں شریک ہوجائیں گے۔
جی-20 سربراہ اجلاس کے دوران صدر ٹرمپ چین کے صدر ژی جن پنگ کے علاوہ دیگر کئی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔
عالمی تنظیم کا دو روزہ سربراہی اجلاس جمعے کو بیونس آئرز میں شروع ہوگا جس میں شرکت کے لیے تمام بڑی معاشی طاقتوں کے سربراہان اپنے اپنے وفود کے ہمراہ ارجنٹائن کے دارالحکومت پہنچ چکے ہیں۔