امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کے سابق جنرل جان کیلی کو اپنی کابینہ میں داخلی سلامتی (ہوم لینڈ سکیورٹی) کا وزیر نامزد کیا ہے۔
اس نامزدگی کااعلان بدھ کو ڈونالڈ ٹرمپ کے قریبی مشیروں نے کیا جنہیں نومنتخب صدر نے انتقالِ اقتدار اور نئی حکومت کی تشکیل کی ذمہ داری سونپ رکھی ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ کے معاونین کے مطابق ریٹائرڈ میرین جنرل جان کیلی کا انتخاب جنوبی امریکہ کے خطے سے ان کی واقفیت اور منشیات، دہشت گردی اور ان دیگر خطرات کو شکست دینے کے ان کے عزم کی بنیاد پر کیا گیا ہے جو جنرل کیلی کے خیال میں وسطی اور جنوبی امریکہ میں جنم لے رہے ہیں۔
جنرل جان کیلی امریکی فوج کی سدرن کمانڈ کے سربراہ رہے ہیں جس کے دائرۂ کار میں جنوبی امریکہ اور کیریبئن کے ممالک آتے ہیں۔
جنرل جان امریکی فوج کے وہ واحد اعلیٰ ترین افسر ہیں جن کی اپنی اولاد نے عراق یا افغانستان کی جنگ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ان کے بیٹے لیفٹننٹ رابرٹ کیلی 2010ء میں افغانستان میں بارودی سرنگ کے ایک دھماکے میں ہلاک ہوگئے تھے۔
ڈونالڈ ٹرمپ اس سے قبل بھی امریکی فوج کے دو سابق جنرلوں کو اپنی کابینہ میں مختلف عہدوں کے لیے نامزد کرچکے ہیں۔
نئی کابینہ میں جگہ بنانے والوں میں لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ ) مائیکل فلن اور ریٹائرڈ میرین جنرل جیمز میٹس شامل ہیں جنہیں ڈونالڈ ٹرمپ نے بالترتیب قومی سلامتی کے مشیر اور وزیرِ دفاع نامزد کیا ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ آئندہ وزیرِ خارجہ کے لیے جن ناموں پر غور کر رہے ہیں ان میں ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی فوج کے ایک اور سابق جنرل اور سی آئی اے کے سابق سربراہ ڈیوڈ پیٹریاس کا نام بھی شامل ہے۔
اطلاعات کے مطابق وزیرِ خارجہ کے لیے ٹرمپ کے زیرِ غور دیگر ناموں میں 2012ء میں ری پبلکن جماعت کے صدارتی امیدوار مٹ رومنی، نیویارک شہر کے سابق میئر روڈی گیولیانی، امریکی ریاست ٹینیسی کے سینیٹر باب کورکر، معروف آئل کمپنی 'ایکسن موبل کارپوریشن' کے سی ای او ریکس ٹلرسن اور اقوامِ متحدہ میں امریکہ کے سابق سفیر جان بولٹن شامل ہیں۔
اس سے قبل منگل کو نومنتخب صدر نے ریاست آئیووا کے گورنر ٹیری برینسٹڈکو چین کے لیے امریکہ کا سفیر نامزد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق ٹیری برینسٹڈ کے چین کے صدر ژی جن پنگ کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں جو 30 برسوں پر محیط ہیں۔