ایران نے بہت بڑی غلطی کی ہے: ٹرمپ

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی ذرائع ابلاغ پر ایران کو انتباہ جاری کیا ہے، جس سے کچھ ہی گھنٹے قبل امریکی دفاعی اہلکاروں نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ایران نے بین الاقوامی فضائی حدود میں امریکی ڈرون مار گرایا ہے۔

ٹرمپ نے جمعرات کو ٹوئٹر پر کہا کہ ’’ایران نے ایک بہت بڑی غلطی کی ہے!‘‘۔ یہ معاملہ ایسے وقت ہوا ہے جب گذشتہ ہفتے آبنائے ہرمز میں دو آئل ٹینکروں پر کیے گئے مبینہ حملوں کے بعد امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

اس سے قبل، جمعرات ہی کو، ایران کے پاسدارانِ انقلاب نے ایرانی فضائی حدود میں ایک امریکی ’آر کیو 4گلوبل ہاک‘ ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔

پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر، جنرل حسین سلامی نے ملک کے مغرب میں واقع شہر، سنندج میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’سرحدیں ہماری سرخ لکیر ہیں‘‘۔ یہ خطاب ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کیا گیا۔

بقول ان کے، ’’کوئی بھی دشمن جو ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کرے گا، اسے نیست و نابود کر دیا جائے گا‘‘۔

تاہم، امریکی سینٹرل کمان نے، جو اس خطے میں امریکی فوج کی سرگرمیوں پر نظر رکھتی ہے، فوری طور پر ایرانی دعویٰ مسترد کر دیا۔

ایک بیان میں سینٹکام کے ترجمان کپتان بِل اربن نے کہا ہے کہ ’’حملہ بین الاقوامی فضائی حدود میں امریکی نگرانی کے ایک اثاثے پر بغیر کسی اشتعال کےکیا گیا‘‘۔ انھوں نے یہ استدلال پیش کیا کہ یہ ڈرون آبنائے ہرمز کے اوپر پرواز کر رہا تھا، جسے بدھ کے روز زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔

اس ساخت کا ایک طیارہ تیار کرنے پر 22 کروڑ 20 لاکھ ڈالر لاگت آتی ہے، اس سے ہر روز 100000 مربع کلومیٹر کے فاصلے کی نگرانی کی جا سکتی ہے، جو رقبہ تقریباً جنوبی کوریا یا آئس لینڈ کے برابر ہے۔

امریکہ نے کہا ہے کہ اس نے آبنائے ہرمز کی جانب بحری جہاز روانہ کردیے ہیں، تاکہ گرائے گئے ڈرون کے ملبے کے ٹکڑے برآمد کیے جا سکیں۔