امریکی فٹ بال کے کھلاڑی صدر ٹرمپ کے تبصروں پر برہم

فٹ بال کے کھلاڑی صدر ٹرمپ کے تبصرے پر برہمی کے اظہار کے لیے قومی ترانے کے دوران گھٹنوں کے بل بیٹھے ہوئے ہیں۔ 24 ستمبر 2017

اتوار کے روز سینکڑوں کھلاڑیوں، کوچز اور ٹیم کے مالکان نے چودھویں کھیلوں کے آغاز سے قبل امریکی قومی ترانہ بجائے جانے کے دوران ملک کے پرچم کے احترام کے لیے دل پر ہاتھ رکھ کر روایتی انداز سے کھڑے ہو کر اس سے عقیدت کا اظہار کرنے کی بجائے بیٹھ کر یا گھٹنے ٹیک کر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف یک جہتی کا اظہار کیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز کہا کہ فٹ بال کے پیشہ ور کھلاڑیوں کی جانب سے ملک کا قومی ترانہ بجائے جانے کے موقع پر احتراماً کھڑے ہونے سے انکار کا کسی خاص نسل سے کوئی تعلق نہیں ہے اگرچہ بہت سے کھلاڑیوں نے خود کہا ہے کہ اس کا مطلب امریکہ میں اقلیتوں کے خلاف پولیس کی بر بریت کے خلاف احتجاج تھا۔ بہت سے کھلاڑیوں نے اتوار کے روز کی کھیلوں سے قبل جب قومی ترانہ بجایا گیا، گھٹنے ٹیکے تھے، کچھ ٹیموں کے مالکوں اور کوچز نے یک جہتی کے اظہار کے لیے کھلاڑیوں کے ہاتھوں میں ہاتھ دیے ۔ لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی اس بارے میں اختلاف رائے کا شکار ہیں کہ آیا قومی ترانہ بجائے جانے کے دوران ایسا کوئی رویہ مناسب ہے یا نہیں۔

اتوار کے روز سینکڑوں کھلاڑیوں، کوچز اور ٹیم کے مالکان نے چودھویں کھیلوں کے آغاز سے قبل امریکی قومی ترانہ بجائے جانے کے دوران ملک کے پرچم کے احترام کے لیے دل پر ہاتھ رکھ کر روایتی انداز سے کھڑے ہو کر اس سے عقیدت کا اظہار کرنے کی بجائے بیٹھ کر یا گھٹنے ٹیک کر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف یک جہتی کا اظہار کیا۔

حالیہ دنوں میں ٹرمپ نے قومی فٹ بال لیگ کے مالکان پر زور دیا تھا کہ وہ ان کھلاڑیوں کو برطرف کر دیں جن میں سے اکثر سیاہ فام تھے اور جنہوں نے قومی ترانہ بجائے جانے کے دوران اس کے احترام میں کھڑے ہونے سے انکار کیا تھا۔

صدر نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ گھٹنے ٹیکنے کا نسل سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ اس کا تعلق ہمارے ملک کے، ہمارے پرچم اور ہمارے قومی ترانے کے احترام سے ہے۔ امریکی راہنما نے مزید کہا کہ بہت سے لوگوں نے ان کھلاڑیوں پر تنقید کی جنہوں نے کل گھٹنے ٹیکے تھے، یہ وہ پرستار ہیں ہمارے پرچم کے احترام کا مطالبہ کرتے ہیں ۔

احتجاج کا دن اتوار کو لندن میں بالٹی مور کے ریوینس اور جیکسن ول کے جیگورس کے درمیان کھیل کے دوران شروع ہوا ۔ کچھ کھلاڑیوں نے اس وقت گھٹنے ٹیکے اور ایک دوسرے کے ہاتھوں سے ہاتھ باندھے جب ویمبلی اسٹیڈیم میں امریکی قومی ترانہ بجایا گیا۔ ایسے ہی مناظر امریکہ بھر میں فٹ بال کے مقابلوں کے موقع پر سامنے آئے جب کھلاڑیوں، ان کے کوچز اور حتی کہ ٹیم کے مالکان تک نے صدر ٹرمپ کی تنقید کے خلاف یگانگت کا اظہار کیا۔

صدر نے جمعے کے روز الاباما میں اپنی ایک تقریر کے دوران اپنے تبصروں سے کھلاڑیوں کو ناراض کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ کیا آپ ان این ایف ایل مالکان کو دیکھنا چاہیں گے، جب کوئی ہمارے پرچم کی توہین کرتا ہے، ایسے شخص کو میدان سے فورا نکال دیں، اسے برطرف کیا جاتا ہے، اسے بر طرف کرنا چاہیے۔

گولڈن سٹیٹ واریئرز کے کوچ اسٹیو کیر کا کہنا ہے کہ میرا خیال ہے کہ جمعے کے روز این ایف ایل یانیشنل فٹ بال لیگ کے بارے میں صدر کے تبصرے اتنے ہی برے تھے جتنے برے انہوں نے اب تک کسی چیز کے بارے میں کیے ہیں ۔آپ ایسے نوجوانوں کے متعلق بات کر رہے ہیں جو پولیس کی بر بریت اور نسل پرستی کے خلاف نسلی عدم مساوات کے خلاف پر امن احتجاج کر رہے ہیں۔

لیکن امریکی اس سلسلے میں اپنے رد عمل میں منقسم ہیں۔

ایک شخص کا کہنا ہے کہ میں صد ر سے اتفاق کرتا ہوں لیکن جس انداز سے انہوں نے یہ بات کہی ہے، اس سے اتفاق نہیں کرتا۔ لیکن انہیں پرچم کا لازماً احترام کرنا چاہیے تھا۔

ہمارے پاس ملک کے آئین کی پہلی ترمیم ہے اور میرا خیال ہے کہ وہ لوگوں کو اجازت دیتی ہے کہ وہ جس طرح محسوس کریں اس طرح اظہار کریں۔

فٹ بال کے کھلاڑی کو لن کیپرنک نے گذشتہ سیزن میں قومی ترانہ بجائے جانے کے دوران گھٹنے ٹیکنے کے رجحان کا آغاز کیا تھا۔