سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کی صبح فلوریڈا کی ایک وفاقی عدالت میں اپنے خلاف ایک فوجداری مقدمے کی بند کمرے کی سماعت کے لیے پہنچے۔ اس مقدمے میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے خفیہ دستاویزات کو غیر ضروری طور پر اپنی تحویل میں لیا ۔
اس سماعت میں مقدمے میں خفیہ شواہد سے نمٹنے سے متعلق طریقہ کار پر بحث ہونا طے تھی۔ مقدمے کی سماعت کے لیے 20 مئی کی تاریخ مقرر ہے۔
ٹرمپ کو سنگین نوعیت کے درجنوں جرائم کا سامنا ہے جن میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی مار۔اے۔لاگو اسٹیٹ میں انتہائی خفیہ ریکارڈ جمع کر رکھا تھا اور انہوں نے دستاویزات کی واپسی کے لیے ایف بی آئی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالی۔
توقع ہے کہ ڈسٹرکٹ جج ایلین کینن صبح کی سماعت میں دفاع سے متعلق وکلا سے اور دوپہر کو پراسیکیوٹرز سے دلائل سنیں گی۔ ہر سماعت میں دوسرا فریق موجود نہیں ہو گا۔
SEE ALSO: بائیڈن نے خفیہ دستاویزات کو نا مناسب طریقے سے رکھنے کے الزام کو مسترد کر دیاجج کینن نے سماعت کے طریقہ کار کی فہرست میں لکھا ہے کہ "استغاثہ کے وکیل کو اس مقدمے میں دفاع سے متعلق اپنے نظریات ، ان کی تفصیلات، اور اس پر بحث کے لیے تیار ہونا چاہیے کہ کوئی بھی خفیہ معلومات ان کے دفاع میں کس طرح متعلقہ یا مددگار ہو سکتی ہے"۔
سابق صدر ٹرمپ مقدمے کی سماعت کے سلسلے میں فورٹ پیئرز کے کورٹ ہاؤس میں مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجے کے فوراً بعد پہنچے۔
یہ سماعت عدالتوں میں ان کئی رضاکارانہ حاضریوں میں سے ایک ہے جو ٹرمپ کی جانب سے حالیہ ہفتوں میں کی گئی ہیں۔
مثال کے طور پر وہ گزشتہ ماہ واشنگٹن کی اپیل کورٹ میں دلائل کے موقع پر موجود تھے کیونکہ وہ اپنے حامیوں پر یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ایسے وقت میں ان چار مجرمانہ مقدمات کو لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جب وہ اس سال نومبر میں وائٹ ہاؤس دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
(وی او اے نیوز)