پاکستان میں خواجہ سرا بھی 2018 کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند ہیں۔
خواجہ سرا نایاب نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 142 اوکاڑہ سے کاغذات نامزدگی جمع کرا دئیے۔
خواجہ سرا نایاب کا پاکستان کے قومی شناختی کارڈ کے مطابق نام محمد ارسلان ہے۔
نایاب کی جنس قومی شناختی کارڈ پر “ایکس” ہے۔
خواجہ سرا نایاب پیشے کے اعتبار سے استاد ہیں، جنہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے بی ایس سی باٹنی کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔
خواجہ سرا نایاب الیکشن جیت کر قومی اسمبلی میں اپنی برادری کے حقوق کے لیے آواز اٹھانا چاہتی ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
نایاب سمجھتی ہیں کہ کوئی بھی مرد یا خاتون ان کے مسائل کو نہ سمجھ سکتے ہیں اور نہ ہی ان کے مسائل کے حل کے لئے صحیح آواز اٹھا سکتے ہیں۔
خواجہ سرا نایاب کو ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں نے اپنا ٹکٹ جاری نہیں کیا۔
نایاب پاکستان تحریک انصاف گلا لئی گروپ کی ٹکٹ ہولڈر ہیں۔
خواجہ سرا نایاب کے مطابق جب وہ صوبہ پنجاب کے وسطی شہر اوکاڑہ میں اپنی الیکشن مہم کے لیے نکلتی ہیں تو لوگ اُن کا مذاق اڑاتے ہیں۔
پی ٹی آئی گلا لئی نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 24 جہلم سے لبنٰی لال کو بھی ٹکٹ جاری کیا ہے۔
پی ٹی آئی گلا لئی گروپ کی سربراہ عائشہ گلا لئی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے باون سے خواجہ سرا ندیم کشش جبکہ صوبہ خیبر پختونخواہ اسمبلی کے حلقہ پی کے چالیس ہری پور سے خواجہ سرا رانی کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو اکتیس سے بھی خواجہ سرا نیلی رانا انتخابات لڑنا چاہتی ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5