مقتول امریکی سفارتی اہلکاروں کی میتیں امریکہ پہنچ گئیں

.

اامریکی صدر نے لیبیا کے پرتشدد مظاہروں میں ہلاک ہونے والے امریکی سفیر اورتین دوسرے اہل کاروں کی میتیوں کے آمد کےموقع پر اپنی تقریر میں قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کااظہار کیا۔
امریکہ کے صدر براک اوباما نے لیبیا میں ہلاک ہونے والے امریکی سفیر اور تین دیگر افراد کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے عرب دنیا میں امریکہ مخالف مظاہروں اور پرتشدد واقعات کا پامردی سے سامنا کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

جمعے کو امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے نواح میں واقع 'اینڈریو ایئر فورس بیس' پر لیبیا کے شہر بن غازی میں مشتعل مظاہرین کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے امریکی سفیر کرس اسٹیونز اور تین دیگر سفارتی اہلکاروں کی میتوں کی آمدکے موقع پر اپنی تقریر میں صدر اوباما نے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ مقتول سفارتی اہلکاروں کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ مشتعل مظاہرین امریکہ میں بننے والی ایک فلم کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جس میں پیغمبرِ اسلام کی توہین کی گئی ہے۔ مظاہرین نے بن غازی میں واقع امریکی قونصل خانے پر حملہ کرکے لیبیا میں امریکہ کے سفیر کرس اسٹیونز اور قونصل خانے کے انفارمیشن افسر سین اسمتھ اور نیوی سیلز کے سابق اہلکاروں ٹائرون ووڈز اور گلین ڈوہرٹی کو ہلاک کردیا تھا جب کہ سفارت خانے کی عمارت کو آگ لگادی تھی۔

جمعے کو امریکی فوجی اڈے پر منعقدہ تقریب میں چاروں مقتولین کے امریکی پرچم میں لپٹے تابوتوں کو 'سی-17 طیارے سے باری باری باہر لیا گیا جس کے بعد ان کی میتوں کو سلامی دی گئی۔

اس موقع پر مقتول اہلکاروں کے اہلِ خانہ، امریکی فوجی و سول حکام اور دیگر اعلیٰ شخصیات بھی موجود تھیں۔