خبردار! کیمرے کی آنکھ آپ کو دیکھ رہی ہے

عقب میں دو بڑے بڑے بینرز لگے ہیں جن پر عوام کو یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ ’خبردار ۔۔کیمرے کی آنکھ آپ کو دیکھ رہی ہے۔ اگر آپ نے ٹریفک سگنل توڑا تو ثبوت بھی چالان کے ساتھ آپ کے گھر پہنچا دیا جائے گا‘

کراچی میٹرو پولیٹن ہوٹل کے قریب کا ایک چوراہا۔۔۔جس پر انتہائی جدید سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہیں۔ علاقہ بہت حساس ہے، ریڈ زون میں واقع ہے کیوں آس پاس انتہائی اہم سرکاری عمارتوں سمیت گورنر اور وزیر اعلیٰ ہاوٴس بھی یہیں واقع ہیں۔

چوراہے پر تین پولیس اہلکار کھڑے ہیں، ان میں منتظر خان بھی موجود ہیں جو باقی دونوں اہلکاروں سے سینئر ہیں۔ موٹر سائیکل سواروں نے ہیلمٹ نہ پہنا ہو یا ٹریفک قانون کی کوئی اور خلاف ورزی کی ہو۔ منتظر سب کا چالان۔ سب پر جرمانہ کرنے کے ’منتظر ہیں۔

ان کے عقب میں دو بڑے بڑے بینرز لگے ہیں جن پر عوام کو یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ ’خبردار ۔۔کیمرے کی آنکھ آپ کو دیکھ رہی ہے۔ اگر آپ نے ٹریفک سگنل توڑا تو ثبوت بھی چالان کے ساتھ آپ کے گھر پہنچادیا جائے گا۔‘

وائس آف امریکہ کے سوال پر منتظر کا کہنا تھا ’یہی تو ہے کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے شروع کردہ جدید ’ٹریفک وائیلیشن ایویڈنس سسٹم ۔اس کے تحت چالان ثبوت کے ساتھ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے گھر پر پہنچایا جائے گا۔ یکم جنوری سے اس سسٹم کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔‘

نئے سسٹم کے تحت ٹریفک پولیس نے شہر کے اہم مقامات پر ویڈیو کیمرے نصب کیے ہیں جو مسلسل سڑک پر سے گزرنے والے ٹریفک کو تصویر کی شکل میں ریکارڈ کرتے رہتے ہیں، اس دوران کوئی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے یا سگنل توڑتا ہے تو اس کی تصویر اتار لی جاتی ہے۔ نمبر پلیٹ کی مدد سے ٹریفک ڈپارٹمنٹ میں موجود کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ سے گاڑی کے مالک کا نام و پتہ معلوم کیا جاتا ہے جس پر ٹریفک پولیس افسرچالان اور تصویری ثبوت خلاف ورزی کے مرتکب فرد کے گھر پہنچادے گا۔

ڈی آئی جی ٹریفک عامر احمد شیخ کے ریڈر محمد ادریس کے مطابق ابتدائی طور پر یہ نظام ضلع جنوبی اور ضلعی شرقی کے بعض علاقوں میں شروع کیا گیا ہے۔

ٹریفک پولیس کے ایک افسر کے مطابق شہر بھر میں 1300سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں جو 24گھنٹے کام کرتے ہیں اور ہمیں سینٹرل پولیس آفس میں قائم کمانڈ اینڈ کنٹرول سیکشن میں ان کیمروں تک رسائی حاصل ہے۔

ان کیمروں کے ذریعے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے جو بھی شواہد ملتے ہیں، انہیں ٹریفک پولیس ہیڈکوارٹر گارڈن میں قائم ٹی وی ای ایس سیل کو پہنچادیا جاتا ہے، شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد گاڑی کی نمبر پلیٹ کی مدد سے پتہ معلوم کرلیا جاتا ہے۔ فوری طور پر ٹریفک پولیس افسر کو چالان ٹکٹ اور تصویری ثبوت کے ساتھ خلاف ورزی کرنے والے کے گھر روانہ کردیا جاتا ہے۔

پولیس افسر کا کہنا ہے کہ خلاف وزری کرنے والا اگر اپنی گاڑی فروخت کرنا چاہے تو اس وقت تک فائل ٹرانسفر نہیں ہوگی جب تک وہ جرمانہ ادا نہ کردے، واجب الادا تاریخ گرز جانے کی صورت میں جرمانے کی رقم بھی بڑھ جائے گی۔

سی سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ ضلع جنوبی میں دو، دو کیمرہ مینوں کے ساتھ چھ موبائل تعینات کی گئی ہیں جو مختلف انٹرسیکشن پر ہر وقت سڑک کنارے موجود رہتی ہیں اور کیمرہ مین خفیہ طور پر ویڈیو ریکاڈنگ کرتے ہیں۔

سی سی ٹی وی ویڈیو کی کوالٹی خراب ہونے کے باعث ان کیمروں سے ریکارڈنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، تاکہ گاڑی کی نمبر پلیٹ واضح طور پر دیکھی جا سکے۔