دنیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خلا میں جانے والے چار عام مسافروں نے اپنے سفر کو 'زبردست' قرار دیتے ہوئے بحفاظت زمین پر واپسی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
ٹیسلا الیکٹرک آٹو میکر کے سی ای او ایلان مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کی جانب سے خلا میں عام مسافروں کو بھیجنے کے لیے خلائی کیپسول فراہم کیا گیا تھا۔
اسپیس ایکس کا انسپیریشن فور کہلایا جانے والا یہ مشن بدھ 15 ستمبر کو خلا کی جانب روانہ ہوا تھا اور وہ وہاں تین روز گزارنے کے بعد ہفتے کو واپس پہنچ گیا تھا۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ان مسافروں کی واپسی کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں انسپیریشن فور وینچر کے مشن ڈائریکٹر ٹوڈ لیف ایرکسن نے کہا تھا کہ یہ خلائی تسخیر کی دوڑ میں ایک نیا قدم ہے۔
خلا کے اس کامیاب سفر کے بعد واپس آنے والے ان افراد نے ٹوئٹر پر اپنے تاثرات بیان کیے۔
ایک سیاح جیرڈ آئزک مین نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ہمیں خلا سے محبت ہے لیکن یہ اچھا ہے کہ ہم واپس گھر لوٹ آئے۔
We loved space but it’s great to be home! 🌎 Incredible news on @elonmusk donation and surpassing the 200m goal for @StJude. Let’s keep it going! 🚀 On behalf of @inspiration4x - thank you all for the support and thanks to @SpaceX for bringing us home safe! Keep changing the 🌎
— Jared Isaacman (@rookisaacman) September 19, 2021
ہیلی آرسنو نے ٹوئٹ کیا کہ یہ سفر خوف اور تشکر سے بھرپور تھا۔ ہم نے گزشتہ روز دو مشنز مکمل کیے۔ پہلا یہ خلا کے لیے انسپیریشن فور مشن کامیاب رہا اور دوسرا یہ کہ سینٹ جوڈ کے لیے 20 کروڑ ڈالر فنڈ جمع کرنے کا ہم نے ہدف عبور کر لیا۔
Filled with awe and gratitude. Yesterday we completed two missions: our successful Inspiration4 mission to space AND we surpassed our $200 million fundraising goal for @stjude. Thank you to everyone who supported both missions, I am forever grateful! Can’t stop smiling!!! pic.twitter.com/5BTQMcMAdm
— Hayley Arceneaux (@ArceneauxHayley) September 20, 2021
بیالیس سالہ کرس سیمبروسکی نے ٹوئٹ کیا کہ کیا زبردست ایڈونچر تھا! میں زمین پر اپنے گھر واپس آکر اور اہلِ خانہ کے پاس جا کر خوش ہوں۔
انہوں نے انسپیریشن فور کی ٹیم کو بھی بہترین قرار دیتے ہوئے اسپیس ایکس کا شکریہ بھی ادا کیا۔
What an amazing adventure! I’m so glad to be home on earth and to be back with my family. There is so much to share! What an amazing @inspiration4x team! Thanks @SpaceX!
— Chris “Hanks” Sembroski (@ChrisSembroski) September 19, 2021
یہ سفر ارب پتی شخصیت اور شفٹس فار پیمنٹس کمپنی کے سی ای او جیرڈ آئزک کی جانب سے کروڑوں کی ادائیگی کے بعد ہوا۔ البتہ اس کے لیے کتنی رقم ادا کی گئی یہ واضح نہیں۔
اس سفر میں آئزک مین کے ساتھ جانے والوں میں 29 سالہ ہیلی آرسنو، جو سینٹ جوڈ کے معالج کی معاون ہیں۔ 42 سالہ کرس سیمبروسکی، جو ایک ڈیٹا انجنیئر ہیں جب کہ 51 سالہ سائن پروکٹر جو ایک کمیونٹی کالک ایجوکیٹر، سائنس دان اور آرٹسٹ ہیں، شامل تھے۔
'اے پی' کے مطابق خلا کی سیر پر جانے والے چاروں سیاح نے اپنے سفر کا اختتام ہفتے کو کیا تھا اور وہ فلوریڈا کے قریب بحرِ اوقیانوس میں بحفاظت اترے تھے۔
ان کا اسپیس ایکس کیپسول پیراشوٹ کے ذریعے سمندر میں طلوعِ آفتاب سے قبل اترا تھا اور یہ جگہ اس مقام سے زیادہ دور نہیں تھی جہاں سے تین دن قبل انہوں نے اپنے مشن کا آغاز کیا تھا۔
اسپیس ایکس کا مکمل خودکار ڈریگن کیپسول بدھ کی پرواز کے بعد 585 کلومیٹر کی ایک غیر معمولی بلندی تک پہنچا اور اس نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کو بھی 160 کلومیٹر پیچھے چھوڑ دیا تھا۔ اس خلائی کیپسول میں سوار مسافر اس پر بنی ایک بڑی کھڑکی سے زمین کا نظارہ کر سکتے تھے۔
واضح رہے کہ اسپانسر جیرڈ آئزک مین ایک انٹرپرینیور اور پائلٹ ہیں جن کا مقصد سینٹ جوڈ چلڈرن ریسرچ اسپتال کے لیے 20 کروڑ ڈالر جمع کرنا ہے۔ انہوں نے 10 کروڑ ڈالر خود سے عطیہ کیے ہیں جب کہ ان چار نشستوں میں سے ایک کے لیے انہوں نے قرعہ اندازی بھی کی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنے کاروبار شفٹ فار پیمنٹس کے ایلان ٹاؤن کے کلائنٹس کے لیے ایک مقابلے کا انعقاد بھی کیا تھا۔
اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں اداروں 'ایسوسی ایٹڈ پریس' اور 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔