سیاحت سے دنیا کے کروڑوں لوگوں کا بالواسطہ اور بلاواسطہ روزگار وابستہ ہے لیکن عالمی وبا کے دوران معیشت کا یہ شعبہ دنیا بھر میں بری طرح متاثر ہوا۔
ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق معاشی سرگرمیوں میں کمی اور سفری بندشوں کے دور میں سیاحت میں جمود کی سی کیفیت کے باعث عالمی معیشت کو چار ٹریلین کا نقصان ہو سکتا ہے۔
یہ معاشی نقصان اس سے پہلے لگائے گئے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے، کیونکہ عالمی وبا پر قابو پانے کے لیے ویکسین کی عدم دستیابی سے دنیا کے کئی حصوں میں کرونا وبا سے قبل جیسی زندگی کی بحالی میں مزید وقت درکار ہے۔
گزشتہ سال عالمی معیشت کو سیاحوں کے سفر پر پابندیوں کے باعث دو اعشاریہ چار ٹریلین ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑا تھا اور اس سال بھی اگر عالمی سطح پر ویکسینیشن کا نظام بہتر نہ ہوا تو معیشت کو اسی قدر نقصان اٹھانا پڑے گا۔
یہ اعداد و شمار اقوام متحدہ کے تجارتی اور ترقیاتی ادارے یو این سی ٹی اے ڈی اور اور یو این ورلڈ ٹوئرازم آرگنائیزیشن کی ایک مشترکہ رپورٹ میں شامل ہیں جو اس ہفتے جاری کی گئی۔
دنیا کی معیشت کے نقصان کا تخمینہ سیاحت اور اس سے جڑی مختلف صنعتوں، شعبوں اور سروسز کو ہونے والے مجموعی نقصان پر مبنی ہے۔
سن 2020 میں بین الااقوامی سیاحوں کی تعداد میں ایک ارب کی کمی واقع ہوئی جو سیاحوں کی تعداد کا 73 فیصد ہے۔
پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال کے پہلی سہ ماہی میں سیاحوں کی تعداد میں مزید کمی آئی جو سالانہ سیاحوں کی کرونا وائرس سے قبل برسوں میں سیاحوں کی تعداد کا 88 فیصد ہے۔
سیاحت کے دروازے بند ہونے سے سب سے زیادہ نقصان ترقی پزیر ممالک کو ہوا جہاں سیاحوں کی تعداد میں ساٹھ سے اسی فیصد تک کی کمی دیکھی گئی۔
اقوام متحدہ کے تجارتی اور ترقیاتی ادارے کی قائم مقام سیکرٹری جنرل ایزابیل ڈیوران کے مطابق سیاحت کی بحالی کے لیے عالمی سطح پر ویکسین کی دستیابی اور لوگوں کو وسیع پیمانے پر ویکسین لگانے کا موثر نظام ایک کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔